شاید اس سے آپ کا کپڑوں کی دھلائی پر خرچہ کم ہو لیکن اس کا نتیجہ بچے کی صحت اور بہبود کی خرابی میں نکلتا ہے۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق مٹی میں ایسے دوستانہ جراثیم ہوتے ہیں جو بچوں کے نظامِ مدافعت کو تربیت دے کر اْنھیں کئی طرح کی الرجیز، دمے اور دیگر بیماریوں سمیت ڈپریشن اور اینگزائٹی تک سے تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔
ان نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ ایسی جسمانی سرگرمی نہ صرف اس لیے فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں آزادی سے گھومنے کا موقع ملتا ہے بلکہ کچھ قدرتی مادوں مثلاً مٹی اور کیچڑ میں ایسے حیران کن حد تک طاقتور خردبینی جراثیم موجود ہوتے ہیں جن کے بچوں کی صحت پر پڑنے والے مثبت اثرات کو ہم نے سمجھنا ابھی صرف شروع ہی کیا ہے۔
گھر سے باہر کھیلنے کے کئی نفسیاتی فوائد اب ایک ٹھوس حقیقت ہیں۔ ہماری ذہنی ارتقا قدرتی جگہوں پر ہوئی اور ہمارا احساس کا نظام قدرتی لینڈسکیپ سے سب سے زیادہ ہم آہنگ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ قدرتی مناظر ہمارے ذہن کو بالکل درست سطح کا تحرک فراہم کرتے ہیں جو تھکے ہوئے اور آسانی سے بھٹک جانے والے ذہن کو نئی توانائی فراہم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
سنہ 2009 میں ہونے والی ایک تحقیق نے اس نظریے کے حق میں ثبوت فراہم کیے۔ اس تحقیق میں پایا گیا کہ اٹینشن ڈیفیسٹ ہائپر ایکٹیویٹی ڈس آرڈر (اے ڈی ایچ ڈی) کے حامل بچے پارک میں 20 منٹ کی چہل قدمی کے بعد اپنے کام پر بہتر انداز میں توجہ دے سکتے تھے جبکہ اس کے مقابلے میں صاف ستھری شہری سڑکوں پر 20 منٹ چہل قدمی کرنے والے بچوں میں یہ صلاحیت کم رہی۔