آج شہری ہوا بازی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

اسلام آباد:  پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج شہری ہوا بازی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد بااصول و محفوظ سفر اور معاشی و سماجی ترقی کے ساتھ ہوا بازی کے شعبے کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

ہوائی سفر نے فاصلوں کو سمیٹ کر رکھ دیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ لاکھوں افراد جہاز کا سفر کرتے ہیں۔ ہوا بازی کی صنعت ممالک کی اقتصادی ترقی میں اہم ستون کا درجہ رکھتی ہے۔ اس کے ذریعے اقوام عالم کے درمیان مربوط رابطوں اور سیاحت کو فروغ ملتا ہے۔

جہاں ہوائی سفر نے فاصلوں کو سمیٹ کر سفر کی صعوبتوں کو آسانی میں تبدیل کیا وہیں دنیا بھر میں فضائی حادثات بھی رونما ہوتے رہتے ہیں جن میں بڑی تعداد میں انسانی جانیں لقمہ اجل بنتی ہیں۔ فضائی سفر کو محفوظ بنانے اور ہوا بازی کے شعبے کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ہی شہری ہوا بازی کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔

انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (اکاو) کا قیام 7 دسمبر 1944 میں امریکا کے شہر شکاگو میں شکاگو کنونشن کے تحت انٹر عمل میں لایا گیا جس کا بنیادی مقصد مسافروں کے سفر کو محفوظ اور مربوط بنانے کے ہوا بازی کے اہم شعبے کو جدید خطوط پر استوارکرتے ہوئے سلامتی اور کارکردگی کا معیار بہتر بنانا تھا۔ اس کنونشن کو 4 اپریل 1947 کو نافذ کیا گیا۔

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہوا بازی کی صنعت ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم ستون کا درجہ رکھتی ہے۔

پاکستان میں شہری ہوا بازی کے تحت محفوظ، موثر، مناسب، اقتصادی اور مناسب طریقے سے مربوط سول ایئر ٹرانسپورٹ سروس کے لیے ایک بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنا ہے۔

پاکستان کو بھی کئی سنگین فضائی حادثات کا سامنا رہا ہے اور ملک کے مختلف ہوائی اڈوں پر طیاروں کو پرندوں کے ٹکرانے کے خطرات بھی لاحق رہتے ہیں۔

یورپین کمیشن نے بھی پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو سیفٹی مینجمنٹ سسٹم کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ہدایت کی ہے۔