دادو کے گوٹھ بکھر جمالی میں ملیریا پھیل گیا

سندھ کے ضلع دادو کے گوٹھ بکھر جمالی میں ملیریا پھیل گیا- مزید 75 افراد میں خطرناک قسم کے ملیریا کی تشخیص ہوئی ہے- گوٹھ کی آبادی شدید غذائی قلت کا بھی شکار ہے- سیلاب متاثرین کے لیےچائلڈ ہیلتھ اینڈ گروتھ ویلفیئر اور دُعا فاؤنڈیشن کے تعاون سے ضلع دادو میں وائی پاندھی کے گوٹھ بکھر جمالی میں 2 روزہ مفت طبی کیمپ منعقد کیا گیا۔کراچی سے
میڈیکل کیمپ کی سربراہی چائلڈ ہیلتھ اینڈ گروتھ ویلفیئر کے سرپرست ، عباسی شہید ہسپتال کے سینئر ڈاکٹر پروفیسر سلطان مصطفیٰ اپنی ٹیم کے ساتھ کر رہے تھے جن میں ڈاکٹر خالد مشتاق، ڈاکٹر عارف اقبال اور ڈاکٹر اسید احمد ودیگر طبی ٹیم شامل تھی۔گذشتہ دنوں میڈیا میں مستقل
گوٹھ بکھر جمالی میں 50 سے زائد اموات اور بدترین حالت کا ذکر آرہا تھا جس کے بعد دعا فاؤنڈیشن اور چائلڈ ہیلتھ اینڈ گروتھ نے مشترکہ کاوش سے
یہاں میڈیکل کیمپ کا انعقادکیا۔
سیلاب متاثرین کے لیے دو روزہ مفت طبی کیمپ میں 500بچوں ،مرداور خواتین کا معائنہ کیا گیا اور ادویات دی گئیں- اس کے علاوہ ڈینگی، ملیریا اور ذیابطیس کے ٹیسٹ بھی کیے گئے۔چائلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سرپرست ڈاکٹر سلطان مصطفی کے مطابق
75 افراد میں ملیریا تشخیص ہوا جبکہ بچوں اور خواتین
خون کے شدید کمی کا شکار تھے۔ متعدد افراد میں ہیموگلوبن کی مقدار چھ اور سات پائی گئی- ڈاکٹرز نے خون کی کمی کی وجہ شدید غذائی قلت کو قرار دیا۔
خواتین اور بچوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سیلاب متاثرین میں دودھ کے ڈبے بھی تقسیم کیے گئے تاہم، ڈاکٹرز نےاندیشہ ظاہر کیا کہ اگر حکومتی سطح پر فوری توجہ نہیں دی گئی تو یہاں بدترین انسانی المیہ ہو سکتے ہیں۔
دعا فاؤنڈیشن کے نائب صدر ممتاز عالم نے کہاکہ سیلاب متاثرین پہلے سےمشکلات کا شکار ہیں پھر موسم کی شدت نے مزید مسائل پیدا کر دیئے ہیں۔حکومت کے ساتھ مخیر حضرات اور اِداروں کو اس صورتحال میں مزید اقدامات اٹھانے ہونگے تاکہ متاثرین کی مشکلات دور کی جا سکیں