کراچی (اسٹاف رپورٹر )کراچی پریس کلب پر جماعت اسلامی لیاری کے تحت گوادر حق دو تحریک سےاظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔
مظاہرین سے خطاب میں ایم پی اے وامیر جماعت اسلامی ضلع کراچی جنوبی سید عبدالرشیدنے کہاکہ گزشتہ کئی دنوں سے پرامن مظاہرین پر بلوچستان اور وفاقی حکومت نے ظلم و بربریت ڈھا رکھی ہے۔ مولانا ہدایت اللہ بلوچ سمیت سینکڑوں عوام کو تشدد کیاگیا حسن واڈیلہ سمیت سینکڑوں گرفتار اور لاپتہ کردیئے گئے
انہوں نے کہاکہ گزشتہ برس پرامن دھرنے کااختتام بلوچستان حکومت کیساتھ تحریری معاہدے پر ہوا لیکن بلوچستان حکومت معاہدے پر عمل درآمد سے فرار اختیار کرچکی ہے اور اب تشدد کاراستہ اختیار کرکے عوام کو اکسا رہی ہےان کاکہنا تھا گوادر کے لوگ پرامن اور جمہوری جدوجہد کے راستے پر ہیں پرامن محب وطن پاکستانیوں پر ریاستی چڑھائی انہیں ڈی ٹریک کرنے کی کوشش ہے
سید عبدالرشید نے کہاکہ جماعت اسلامی بلوچ عوام کے حقوق کیلئے پرامن سیاسی جدوجہد میں انکی پشتیبان ہےکوئی بلوچ عوام کو تنہا نہ سمجھے پوری قوم انکے ساتھ اٹھ کھڑے ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ سرداروں نے اپنے مفادات اور دولت اکھٹے کرنے کی لالچ میں بلوچستان کو آگ میں جھونک دیاہے ریاستی ادارے اور سپریم کورٹ نوٹس لیں انہوں نے کہاکہ گوادر کے لوگوں کی زندگی کا دارومدار ماہی گیری پر ہےلیکن سمندر پر ٹرالر مافیا کاراج ہے۔انکاکہناتھا کہ بھتہ لیکر فشنگ ٹرالر کو کھلی چھوٹ سے دے دی گئی ہے گوادر کاماہی گیر فاقے کے درپے ہے
انہوں نے کہاکہ بلوچستان وسائل سے مالا مال ہے لیکن بلوچ عوام کو انکے حقوق سے محروم رکھا جارہاہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام تجارت ٹرانسپورٹ تعلیم اور صحت کی سہولت مانگ رہے اور حکومت بلوچستان ان پر گولیاں لاٹھیاں اور شیلنگ کررہی ہےانہوں نے کہ پاکستان کی سیاسی عسکری قیادت اور عدلیہ حکومت بلوچستان کو تشدد سے روکے
انہوں نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی اپیل پر آج ملک بھر میں احتجاج بلوچ عوام سے یکجہتی کے اظہار کیلئے ہے گوادر اور بلوچستان کے عوام خود کو تنہا نہ سمجھیں قوم انکے ساتھ ہےانہوں نے متنبہ کیاکہ حکومت بلوچستان نے تشدد کاراستہ بند نہ کیا تو پورا ملک وفاقی حکومت اور بلوچستان حکومت کے خلاف اٹھ کھڑاہوگا ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈیڈ لاک ختم کرکے فوری مزاکرات کاراستہ اختیار کیاجائے اور حق دو تحریک سے کئے گیے معاہدوں پر وفاقی و بلوچستان حکومت عمل درآمد پورا کرے ۔تشدد نہیں سیاسی ماحول میں مذاکرات واحد حل ہے