افغانستان میں سردی کی لہر نے 70جانیں لے لیں

کابل(انٹرنیشنل ڈیسک)افغانستان میں سردی کی حالیہ لہر کے دوران 70افراد جان کی بازی ہار گئے۔70ہزار سے زائد مویشی بھی ہلاک ہوگئے

افغانستان کے مختلف علاقوں میں 10 جنوری کے بعد سے درجہ حرارت میں تیزی سے کمی آئی ہے۔ بعض مقامات پر شدید برفباری اور درجہ حرارت منفی سے نیچے جانےکے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامناہے

افغانستان کی وزارت برائے ماحولیاتی آفات نے بتایا کہ اب تک 70 افراد سخت سردی کے باعث انتقال کرچکے ہیں جب کہ گزشتہ 8 روز میں ہلاک ہونے والے مویشیوں کی تعداد 70 ہزار ہوگئی۔

طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے عالمی قوتوں اور تنظیموں نے افغان فنڈز منجمد کردیے تھے۔ فنڈز کی قلت کی شکار طالبان حکومت نے فنڈز کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے فنڈز ضروری ہیں۔

اس سے قبل مون سون میں بارشوں کے بعد سیلاب میں بھی افغان عوام کو کافی مشکلات کا سامنا رہا تھا اور رہی سہی کسر زلزلے نے پوری کردی تھی جس میں مجموعی طور پر 100 سے زائد جانیں گئیں اور ایک ہزار گھر تباہ ہوگئے تھے۔

اقوام متحدہ بھی قدرتی آفات سے نمٹنے، ناکافی سہولیات اور غربت کے باعث عالمی قوتوں سے فنڈز کی فراہمی کا بار بار مطالبہ کرتی رہی ہے۔