انتہا پسندوں کا تشدد، جاپانی خاتون سیاح نے بھارت چھوڑ دیا

نئی دہلی(امت نیوز)بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں انتہا پسند ہندو لڑکوں کے گروپ نے ہولی کے دوران جاپانی خاتون سیاح کو تشدد کا نشانہ بنادیا۔ 5 سے 6 لڑکوں کے گروپ نے جاپانی خاتون کو پکڑ کر اس کے منہ پر زبردستی رنگ لگایا اور انڈے بھی مارے۔ انتہا پسندوں کی جانب سے تشدد کے بعد جاپانی خاتون بھارت چھوڑکر بنگلہ دیش منتقل ہوگئیں۔

واقعے کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائر ہوگئی ہے جس پر دنیا بھر کے صارفین شدید غم و غصے کا اظہار کررہے ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کےمطابق نئی دہلی میں ہولی کے دوران انتہا پسند ہندو لڑکوں نے جاپانی خاتون سیاح کو تشدد کا نشانہ بنادیا۔ واقعے کی وڈیو وائرل ہوگئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہولی کے تہوار کے دوران 5 سے 6لڑکوں ایک جاپانی خاتون کو بالوں سے پکڑ کر اس کے منہ پر رنگ لگادیتے ہیں، خاتون بچنے کی کوشش کرتے ہیں تاہم وہ اس میں ناکام ہوجاتی ہیں، اس دوران ایک ہندو انتہا پسند جاپانی خاتون کو انڈہ بھی مارتا ہے۔ جاپانی خاتون نے تشدد کے واقعے کے بعد احتجاج بھارت چھوڑ دیا ہے اور وہ بنگلہ دیش منتقل ہوگئی ہیں۔

وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد بھارتی صارفین سمیت دنیا بھر کے صارفین اس پر شدید غم و غصے کا اظہار کررہے ہیں۔ صارفین کا اپنے ردعمل میں کہناہے کہ ہولی کے نام پر بھارت میں خواتین کو ہراساں کیا جانا معمول بن گیا ہے اور جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ جاپانی خاتون ہندو مذہب کو بدنام کررہی ہے ان لوگوں کا پیچھا کیا جائے۔ نئی دہلی پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جاپانی سفارتخانے سے رابطے کی کوشش کی جارہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کےمطابق واقعے میں ملوث شرپسندوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم پولیس نے اس کی تصدیق نہیں کی۔