تھانہ نصیر آباد میں پولیس کانسٹیبل جواد انور مرزا نے مقدمہ درج کرایا،فائل فوٹو
تھانہ نصیر آباد میں پولیس کانسٹیبل جواد انور مرزا نے مقدمہ درج کرایا،فائل فوٹو

کار سرکار میں مداخلت، پی ٹی آئی رہنمائوں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج

راولپنڈی: کار سرکار میں مداخلت کرنے اور روڈ بلاک کرنے پر پولیس نے پی ٹی آئی کے 12 نامزد رہنماؤں اور200 نامعلوم کارکناں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا، مقدمہ میں علی امین گنڈا پور،غلام سرور خان،واثق قیوم عباسی،عمر تنویر بٹ، فیاض الحسن چوہان، راجہ بشارت اور سیمابیہ طاہر و دیگر نامزد ہیں۔

تفصیلات کے مطابق تھانہ نصیر آباد میں پولیس کانسٹیبل جواد انور مرزا نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے بتایا کہ بتایا کہ 18 مارچ کو عمران خان سابق وزیر اعظم پاکستان کی اسلام آباد میں پیشی تھی، جس پر حکومت پنجاب نے لا اینڈ آرڈر کی صورت حال کے پیش نظر جڑواں شہروں راولپنڈی اوراسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کر رکھی تھی، پی ٹی آئی کے مقامی قائدین غلام سرور خان،عارف عباسی،واثق قیوم عباسی،عمر تنویر بٹ، فیاض الحسن چوہان، چوہدری افضل پڑیال،عمار صدیق خان، راجہ بشارت، چوہدری جاوید کوثر، فرخ محمود سیال،علی امین گنڈا پور اور سیمابیہ طاہر ہمراہ 150 سے 200 کارکنان مسلح ڈنڈے سوٹے لے کرعمران خان کے استقبال کیلیے موٹروے ایم ٹو ٹول پلازہ پر جمع ہو گئے۔

حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی شروع کرد ی، روڈ کو بلاک کر دیا اور مجمع  نے خلاف قانون کی شکل اختیار کرلی جن کو موقع پر موجود انتظامیہ نے روڈ بلاک کرنے سے منع کیا اور دفعہ 144کے نفاذ کے متعلق بتلایا تو مجمع نے مشتعل ہو کر کار سرکار میں مداخلت شروع کردی اور شدید نعرے بازی کی، کافی دیر تک روڈ کو بلاک کیے رکھا، پولیس نے مقدمہ د رج کرلیا۔

ایف آئی آر کا عکس
ایف آئی آر کا عکس