پاکستانی یہودی تاجر کے ذریعے ٖغذائی اشیا اسرائیل پہنچنے کی تصدیق

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکن جیوش کانگریس نے تصدیق کی ہے کہ پاکستانی اشیائے خور و نوش کی مصنوعات کی پہلی کھیپ اسرائیل پہنچ گئی جو پاکستانی یہودی فیشل بن خلد نے پہنچائی ہے۔ امریکی ریڈیو کے مطابق نیو یارک سے جاری جیوش کانگریس کےاعلامیہ میں بتایا گیا کہ تجارتی لین دین میں کراچی میں مقیم پاکستانی یہودی تاجر فیشل بن خلد کے ذریعے ہوا جس کی کوشر فوڈ انڈسٹری کوشر فوڈ دنیا بھر کے مختلف مقامات پر برآمد کرتی ہے۔

قبل ازیں فیشل بن خلد نے مقبوضہ بیت المقدس کی ایک مارکیٹ میں نمائش کے لیے پاکستانی کھانے پینے کی اشیاء کی ایک ویڈیو کلپ پوسٹ کی تھی ، جس میں اس نے دعویٰ کیا تھا کہ تاریخ میں پہلی بار پاکستانی غذائی اشیا کی پہلی کھیپ اسرائیلی مارکیٹوں میں برآمد کی ہے جس میں کھجور، خشک میوہ جات اور بعض مصالحے بھی شامل ہیں۔

پنتیس سالہ فیشل بن خلد نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ اس نے دبئی اور جرمنی میں تین اسرائیلی تاجروں سے متعدد ملاقاتیں کیں جس کے بعد یہ ممکن ہوا۔کوشر فوڈ یہودی مذہب کے عقائد کے مطابق تیار کردہ خوراک کو کہا جاتا ہے ۔

دریں اثنا وزارت تجارت نے اسرائیل سے تجارت کی تردید کردی۔ترجمان وزارت تجارت نے کہا کہ اسرائیل سے تجارتی تعلقات ہیں اور نہ ہی استوار کرنا چاہتے پیں، پاکستان اور اسرائیل کی مابین تجارتی تعلقات استوار ہونے کی افواہیں پروپیگنڈا ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکی یہودی کانگریس کی پریس ریلیز کا غلط مطلب اخذ کیا گیا، کانگریس نے بھی اسے آفیشل تجارت نہیں کہا، پاکستانی یہودی فیشل بن خلد نے ذاتی حیثیت سے کھانے پینے کی اشیا کے تین نمونے متحدہ عرب امارات سے مقبوضہ بیت المقدس اور حیفہ بھجوائے۔

ترجمان وفاقی وزارت تجارت نے کہا کہ حکومت پاکستان نے اس اقدام کی کسی صورت معاونت نہیں کی اور نہ ہی بینکاری یا آفیشل چینلز استعمال کیے گئے متحدہ عرب امارات سے پاکستان کی بات چیت میں اوریجن کے معاملے پر سختی سے عمل درآمد پر اتفاق کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل سے تجارت کے لیے 96 فیصد مصنوعات پر ڈیوٹی ٹیکس کم کیے ہیں، یو اے ای کے اس اقدام کا مقصد اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کی تجارت کو فایدہ پہنچانا ہے۔