سول ایوی ایشن ملازمین کو خلاف ضابطہ 95 لاکھ ادائیگی کا انکشاف

کراچی (رپورٹ : سید نبیل اختر) سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ریٹائرڈ ملازمین کو خلاف ضابطہ 95 لاکھ روپے سے زائد کی ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے ، یہ ادائیگی جمع شدہ چھٹیوں کی بدلے دی جانے والی رقم کی مد میں کی گئی ۔ غیر قانونی طور پر ادا کی جانے والی خطیر رقم کی ادائیگی سے قبل فنانس ڈویژن سے منظوری حاصل نہیں کی گئی ۔

تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے متعلق آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی میں باچا خان انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے منیجر نے ملازمین کی جمع شدہ چھٹیوں کے بدلے قواعد وضوابط کے برخلاف 95 لاکھ 89 ہزار روپے کی ادائیگی کی ، آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی سروس ریگولیشن 2014 ( ریوائزڈ ورژن2019 ) کے مطابق ایک ملازم ریٹائرمنٹ پر 365 دنوں کی جمع شدہ چھٹیوں کے بدلے رقم وصول کرسکتا ہے ، اسے اضافی دنوں کے بدلے بھی محض 365 دنوں کی ہی لیو انکیشمنٹ ملے گی ،

اس ضمن میں 11 جولائی 1988 کو جاری ایک حکمنامے کی بھی نشاندہی کی گئی جس میں سخت تاکید کی گئی کہ پے اور الاؤنسز سے متعلق کسی قسم کی ادائیگی سے قبل فنانس ڈویژن کا متفق ہونا بھی ضروری ہے، مذکورہ حکمنامہ کے بعد 8 مارچ 2007 کووزارت دفاع نے ہدایت کی کہ پے اور الاؤنس کے حوالے سے فنانس ڈویژن سے کلیئرنس لینا لازمی ہوگا ۔ آڈٹ نے نشاندہی کی کہ باچا خان ایئرپورٹ پر فنانس ڈویژن کی منظوری کے بغیر 95 لاکھ 89 ہزار روپے کی ملازمین کو ادائیگی کردی۔ یہ ادائیگی ایل پی آر کی ادائیگی سے ہٹ کر تھی جسے ضابطے کے برخلاف قرار دیا گیا ،آڈٹ نے مذکورہ ادائیگی کی نشاندہی ستمبر 2021 میں کی تھی ، جس پر سی اے اے انتظامیہ نے جواب دیا کہ مذکورہ ادائیگی مجاز اتھارٹی سے منظوری لے کر کی گئی تھی ،

آڈٹ نے سی اے اے انتظامیہ کا جواب تسلیم کرنے سے انکار کردیا کیونکہ احکامات کے مطابق فنانس ڈویژن سے ادائیگی سے قبل اتفاق کرنا ضروری تھا ، مذکورہ معاملہ ڈیپارٹمنٹل آڈٹ کمیٹی کا 5 جنوری 2022 کو منعقدہ اجلاس میں بھی اٹھایا گیا اور ایوی ایشن ڈویژن اور فنانس ڈویژن سے مذکوری ادائیگی کو قانون کے مطابق ریگولرائز کرنے کے ساتھ ساتھ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بھی بھجوانے کی سفارش کی ۔