رانا ثنا ءاللہ کو گرفتار کرکے 28 مارچ کو پیش کیا جائے ۔فائل فوٹو
رانا ثنا ءاللہ کو گرفتار کرکے 28 مارچ کو پیش کیا جائے ۔فائل فوٹو

چیف جسٹس کو برطرف کیا جا سکتا ہے۔ رانا ثنا کا خطرناک بیان سامنے آگیا

اسلام آباد (امت نیوز) حکومت اور عدلیہ کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ حکومت اور پارلیمنٹ کے لیے پیچھے ہٹنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔تصادم ہوا تو بڑی تباہی آئے گی۔ اب ہم پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی بحالی ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے ہوئی تھی، اسی طرح ان کی چھٹی بھی ہو سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کی شام نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ رانا ثنا نے کہاکہ سپریم کورٹ سمیت پارلیمنٹ کا وجود بھی خطرے میں ہے،اگر سپریم کورٹ کابینہ پرتوہین عدالت لگائےتوپھرپارلیمنٹ رسوا ہوگی یاکرنےوالے رسواہونگے،اب حکومت اور پارلیمنٹ کیلئے پیچھے ہٹنے کاکوئی راستہ موجود نہیں،اب ہم پیچھے نہیں ہٹ سکتے،اب کوئی بھی جاسکتاہے،توہین عدالت کے فیصلے پرعملدرآمد نہیں ہوا توسجادعلی شاہ کی طرز پر انہیں گھر جاناپڑے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ چیف جسٹس عطابندیال کی بحالی ایگزیکٹوآرڈرکےذریعے ہوئی تھی،جس طرح چیف جسٹس عطابندیال بحال ہوئے تو اسی طرح چھٹی بھی ہوسکتی ہے،بقا کی جنگ میں ہرہتھیاراستعمال کیاجائےگا،رجسٹرارسپریم کورٹ کوپبلک اکائونٹ کمیٹی میں طلب کرناغلط نہیں،اگررجسٹرارسپریم کورٹ کمیٹی میں نہ آئےتوپارلیمنٹ کےحکم پرعملدرآمدکرینگے۔

انہوں نے کہا کہ آڈیولیک پرایف آئی اےثاقب نثارکوطلب کرسکتی ہے،ثاقب نثارکیخلاف کارروائی ہونی چاہیے،آڈیولیک کواپنےطورپرچیک کیاوہ درست ہے،جسٹس شوکت صدیقی کامعاملہ پارلیمانی کمیٹی دیکھے گی،جنرل فیض کیخلاف تحقیقات ہوسکتی ہیں،اداروں کو ثاقب نثاراورفیض حمیدکےپیچھےنہیں کھڑنا ہونا چاہیے ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے کچھ لوگ بھی جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینے کے حق میں تھے،عمران خان کومانناچاہیے کہ وہ استعمال ہوئے،سیاستدانوں کےچہرے پرکالک ملنے کادھندااسٹیبلشمنٹ بہت پہلے سے کررہی ہے،جب ہمیں اسٹیبلشمنٹ کے دھندےکاپتہ چلاتو پی پی اورن لیگ نےچارٹرآف معیشت کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا مہراہے،عمران خان کے ہوتے ہوئے ملک کے حالات بہتر نہیں ہوسکتے،اگر آج ماضی کی طرح ایجنسی کاکردارہوتا توان لوگوں کواس طرح ضمانتیں نہ ملتی،آج اسٹیبلشمنٹ کا وہ کردارنہیں ہےجو2018میں تھا۔وزیر داخلہ نے گزشتہ دنوں پولیس اور محکمہ اینٹی کرپشن کےلاہور میں چوہدری پرویزالٰہی کے گھر مارے گئے چھاپے کے حوالے سے کہا کہ گھرکی دیواریں جس طرح پھلانگیں گئی اس کی مذمت کرتا ہوں،چوہدری پرویزالٰہی کےگھرپرجوواقعہ پیش آیااس کامجھے افسوس ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اس وقت بہت زیادہ سیکورٹی کے تھریٹ ہیں، ان کومذہبی گروپ سے تھریٹ ہیں،عمران خان کو بہت زیادہ احتیاط کرنی چاہیے۔

انہوں نےمزید کہا کہ ایک دن انتخابات کے معاملے پرتحریک انصاف آن بورڈہے،انتخابات تب ہونگے جب اسمبلیوں کی مدت پوری ہوگی،اسمبلی اپنی مدت پوری کرے گی اس شرط پر پی ٹی آئی کو دوبارہ قومی اسمبلی میں واپس آنے دینگے،الیکشن کمیشن کے پاس اس وقت صاف اور شفاف انتخابات کرانے کا کوئی انتظام نہیں۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ تحریک انصاف کو صرف ایک ہی خطرہ ہے کہ ہم کوئی ایمرجنسی نہ لگادیں،تحریک انصاف کو ایمرجنسی والے معاملے پر بات کرنی چاہیے،اتفاق رائے کے بغیر یہ ملک اب آگے نہیں چل سکتا،ملک کی خاطر تمام لوگوں کو مل کر چارٹر آف معیشت کرنا چاہیے۔ملک بھر میں جاری مردم و خانہ شماری میں مختلف سیاسی جماعتوں کےتحفظات کے حوالے سے وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری میں اگر کہیں کو نقص ہے تو اسے دور کرناچاہیے۔

رانا ثنا