کراچی (کامرس رپورٹر) تعلیمی میدان میں ٹیکنالوجی کی طاقت اور مائیکروسافٹ کے تعاون کے ذریعے، ملک میں طلباء اور پیشہ ور افراد نے جدید ٹیکنالوجی اور تعلیمی وسائل تک رسائی حاصل کی ہے، جس سے وہ ترقی کی منازل طے کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت اور وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے پبلک کمیونیکیشن اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز فہد ہارون نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے مائیکرو سافٹ اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے اشتراک سےای ڈی یو ڈے کی تقریب کےموقع پر خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس تقریب میں تعلیم کے شعبے میں مائیکروسافٹ کے تعاون کی نمائش کی گئی اور COVID-19 وبائی امراض کے جواب میں ریموٹ لرننگ ماڈلز کو کامیاب اپنانے پر روشنی ڈالی۔ فہد ہارون نے تعلیم کو بہتر بنانے میں ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئےکہا کہ، تعلیم میں ڈیجیٹل تبدیلی بہت سے ممالک میں ایک چیلنج بنی ہوئی ہے، ڈیجیٹلائزیشن نئے دور کا آغاز ہے جس میں حکومتی رہنماؤں، نصاب، پبلشرز اور آلات کے درمیان تعاون کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی مینوفیکچررز، ٹیکنالوجی فراہم کرنے والے، اور خدمت کی تنظیمیں، ان اسٹیک ہولڈرز کو صف بندی کرنا بھی ضروری ہے۔
جامع تبدیلی کو قابل بنانے اور تعلیم میں ٹیکنالوجی کی مکمل صلاحیت کے استعمال کے لیے پاکستان سمیت عالمی سطح پر تعلیم میں ڈیجیٹل خواندگی اور ٹیکنالوجی کے انضمام کو فروغ دینے میں مائیکروسافٹ کی فعال شمولیت کو اجاگر کرتے ہوئے فہد ہارون نے گزشتہ پانچ سالوں میں اعلیٰ تعلیم اور K-12 تعلیم کو بڑھانے کے لیے کمپنی کے عزم کی تعریف کی۔ انہوں نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ جس طرح پاکستان میں K-12 اداروں نے مائیکروسافٹ ریموٹ اور بلینڈڈ لرننگ پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے تعلیم کو آن لائن کرنے کے چیلنجز کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے پاکستان بھر کی یونیورسٹیوں، کالجوں، سرکاری اسکولوں اور نجی چین آف اسکولز کی غیر معمولی مصروفیت اور شراکت کو بھی تسلیم کیا۔ اپنے خطاب کے دوران فہد ہارون نے اس بات کویقینی بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا کہ طالب علم COVID-19 کی وبا کے دوران پیچھے نہ رہیں۔ مائیکروسافٹ کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے، پاکستان میں اداروں نے تیزی سے نئی ٹیکنالوجیز کو اپنا لیا ہے۔ انہوں نے فوری طور پر آن لائن کلاس رومز بنانے کے لیے حکمت عملی، وسائل اور حل وضع کیے جس سے طلباء، اساتذہ اور فیکلٹی کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے روابط اور سیکھنے کے تجربات میں اضافہ ہوا۔ وزیر مملکت/ایس اے پی ایم نے سندھ میں ڈیجیٹل تبدیلی میں نمایاں کامیابیوں پر بھی روشنی ڈالی۔ خاص طور پر، آئی بی اے، آغا خان، اور ڈی یو ایچ ایس جیسی یونیورسٹیوں نے بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل تبدیلیاں کی ہیں، جس سے ان کے نظام اور عمل زیادہ موثر ہیں۔ SELD اور SEF جیسے سرکاری محکموں نے تقریباً 700,000 اساتذہ اور طلباء کو ہائبرڈ لرننگ ماڈلز میں منتقل کرنے میں اہم کردار ادا کیا جب COVID-19 بحران نے بے مثال چیلنجز پیش کیے۔ کلاس روم میں ٹیکنالوجی کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے ماہرین تعلیم کو مہارت اور علم سے بااختیار بنانے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے فہد ہارون نے مائیکروسافٹ انوویٹیو ایجوکیٹر (MIE) پروگرام جیسے اقدامات کے اثرات پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام نے پاکستان میں معلمین کا ایک عالمی نیٹ ورک بنایا ہے، جو باہمی تعاون کو فروغ دے رہا ہے اور طلباء کی ترقی اور سیکھنے کے ساتھ ساتھ تدریسی طریقوں کو متاثر کر رہا ہے۔ یونیورسٹیوں میں چیٹ جی پی ٹی کے انضمام کے بارے میں بات کرتے ہوئے فہد ہارون نے بے انتہا خوشی کا اظہار کرتے ہوۓ کہا کہ وہ امکانات جو یہ تدریس اور سیکھنے کے عمل میں انقلاب لانے کے لیے پیش کرتے ہہں ان میں سیکھنے کی ذمہ دارانہ اور اخلاقی تعیناتی کو یقینی بنانے کے لیے یونیسکو کے رہنما اصولوں کی بڑی اہمیت ہے۔ فہد ہارون نے یونیورسٹیوں کو ترجیح دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے چیٹ جی پی ٹی اور دیگر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شفافیت، شمولیت، اور صارف کے ڈیٹا کے تحفظ فراہم کرنے کی ٹیکنالوجیز کی اداروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوۓ کہا کہ وہ ان رہنما خطوط کو اپنانے کے لیے ایک سازگار سیکھنے کی تخلیق کریں اور اخلاقی اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے اور اس بات کو یقینی بناتے ہوئے اے آٸی کے فوائد کو استعمال کرنے والا ماحول طلباء اور فیکلٹی کی رازداری اور تحفظ کے ساتھ فراہم کریں۔ ای ڈی یو ڈے کے موقع پر، ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے اعلیٰ تعلیم میں ٹیکنالوجی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے بصیرت انگیز تبصرے شیئر کئے۔ تقریب …