کثرت سے جمع کیے گئے ناقابلِ تردید شواہد کونہ جھٹلایا اور نہ ہی بگاڑا جا سکتا ہے۔ فائل فوٹو
کثرت سے جمع کیے گئے ناقابلِ تردید شواہد کونہ جھٹلایا اور نہ ہی بگاڑا جا سکتا ہے۔ فائل فوٹو

فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کوکیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، فارمیشن کمانڈرز کانفرنس

راولپنڈی: فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ جناح ہاؤس کی بے حرمتی اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو آئین کے تحت آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زِیر صدارت جی ایچ کیو میں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی جس میں کور کمانڈرز، پرنسپل اسٹاف آفیسر اور پاک فوج کے تمام فارمیشن کمانڈرز نے شرکت کی۔

فورم نے شہدا کی عظیم قربانیوں،  جن میں مسلح اَفواج، قانون نافذ کرنے والے اِداروں کے افسران وجوانوں اور سِول سوسائٹی کے شہدا شامل ہیں، کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔

آرمی چیف چیف کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام اور مسلح افواج کا آپس میں گہرا تعلق ہے، جو قومی سلامتی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے، 25 مئی کی تقریبات میں عوام کی بھرپور شرکت افواج پاکستان اورعوام میں گہرے تعلق کی واضح عکاسی کرتی ہیں۔

پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ ملک دشمن عناصراور ان کے حامی انتشار پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، بے بنیاد الزامات کا مقصد مسلح افواج کو بدنام کرکے مذموم سیاسی مفادات کا حصول ہے، لیکن قوم کے بھرپور تعاون سے تمام تر ناپاک عزائم کو ناکام بنایا جائے گا۔

شرکا نے عزم کیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ان کے منصوبہ سازوں اور ماسٹر مائنڈز کے خلاف قانون کی گرفت مضبوط کی جائے۔  شہدا کی یادگاروں، جناح ہاؤس کی بے حرمتی کرنے والوں اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ،جو آئینِ پاکستان کے تحت ہیں، کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لا کر کیفرِ کردارتک پہنچایا جائے گا۔

شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مخالف قوتوں کے ناپاک عزائم کو مکمل طور پر ناکام بنانے کی راہ میں کسی بھی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے اور ابہام  پیدا کرنے کی کوششوں کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا،  افواجِ پاکستان، ملک کی سلامتی اور استحکام کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

آرمی چیف نے کہا کہ ملک میں بگاڑ پیدا کرنے اور فرضی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے پیچھے چھپنے کی تمام تر کوششیں بے سود ہیں، کثرت سے جمع کیے گئے ناقابلِ تردید شواہد کونہ جھٹلایا اور نہ ہی بگاڑا جا سکتا ہے۔