امریکا:حساس دستاویزات کاغلط استعمال:ٹرمپ پر دوسری بارفرد جرم عائد

واشنگٹن(امت نیوز)امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پرحساس سرکاری دستاویزات کو غلط طریقے سے استعمال کرنے کے کیس میں فردِ جرم عائد کردی گئی۔ٹرمپ پر 37الزامات کے تحت فردجرم عائد کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق انتہائی خفیہ دستاویزات اپنے ساتھ لے گئے اور انہوں نے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا تھا، ٹرمپ پینٹاگون، سی آئی اے اور نیشنل سکیورٹی ایجنسی کی سینکڑوں خفیہ دستاویزات غیرمحفوظ مقام مار اے لاگو اپنی رہائشگاہ پر لےکر گئے۔

مزید کہا گیا ہے کہ ٹرمپ نے دو مواقع پر امریکی فوجی آپریشنز اور منصوبوں پر مبنی دستاویزات ایسے افراد کو دکھائیں جنہیں نہیں دکھانا چاہئے تھیں،ٹرمپ نے اپنے ساتھ روا سلوک کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ امریکہ کے سابق صدر کے ساتھ ایسا کچھ ہوسکتا ہے،میں بیگناہ ہوں دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے مقدمے کے معاملے پر ان کا محکمہ انصاف سے کوئی رابطہ نہیں ہے،ٹرمپ پر فردجرم عائد کئے جانے کے بعد ان کی قانونی ٹیم کے 2وکلا نے انہیں چھوڑ دیا، جم ٹرسٹی اور جون راولے نے ٹرمپ کی قانونی ٹیم سے استعفیٰ دیدیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ پر کرمنل چارجز عائد کیے جانے کا یہ دوسرا موقع ہے ۔ اس سے پہلے نیویارک کی ریاستی عدالت میں ٹرمپ پر 2016 میں خفیہ رقوم کی ادائیگیوں سے متعلق جھوٹے کاروباری ریکارڈ سے متعلق فرد جرم عائد کی گئی تھی۔امریکا کی پوری تاریخ میں ڈونلڈ ٹرمپ واحد صدر ہیں جن پر فوجداری الزامات عائد کیے گئے ۔تاہم سابق امریکی صدر نے دونوں مقدمات میں کسی بھی قسم کے غیر قانونی کام کے ارتکاب سے انکار کرتے ہوئے اپنی ذاتی سوشل میڈیا سائٹ ٹروتھ سوشل پرلکھا۔ بدعنوان بائیڈن انتظامیہ نے میرے وکلا کو آگاہ کیا ہے کہ مجھ پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ مجھے آئندہ ہفتے میامی کی وفاقی عدالت میں پیش ہونے کیلئے کہا گیا ہے۔ٹرمپ نے اپنے ساتھ روا سلوک کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ امریکہ کے سابق صدر کے ساتھ ایسا کچھ ہوسکتا ہے،میں بیگناہ ہوں۔ ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں شامل ہیں، تمام ری پبلکن امیدواروں میں سابق امریکی صدر سب سے زیادہ مقبول ہیں۔