اسرائیل نے 3 فلسطینی دیہات مسمار کرنے کی منظوری دیدی

فلسطین (اُمت نیوز)اسرائیلی حکومت نے ’’ 1948 کے فلسطین‘‘ کے علاقے نقب میں عرب آبادی کے تین دیہات کو مسمار کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔
شمالی اسرائیل میں نقب کے علاقے کی آبادی کو یہودی اکثریت میں تبدیل کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کرنے کے حوالے سے نئے صہیونی منصوبے میں فلسطینیوں کو اراضی اور مکانات سے محروم کرکے نقل مکانی پر مجبور کرنا ہے۔ اس علاقے میں پہلے سے ہی بڑے پیمانے پر فلسطینی آبادی کو زمینوں سے محروم کرکے نقل مکانی پر مجبور کیا جا چکا ہے۔ قدیم فلسطینی اب صرف اس علاقے کی تین فیصد زمین پر قابض ہیں۔
یہ منصوبہ انتہائی دائیں بازو کے یہودی ڈاسپورا امور کے وزیر امیچائی شکلی نے تیار کیا تھا جس نے منصوبہ پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ نقب میں فلسطینی 25 سال کے اندر پورے نقب کو کنٹرول کر لیں گے کیونکہ فلسطینیوں کی آبادی میں اضافہ بہت زیادہ ہے اور جلد ہی یہ اس خطے میں فلسطینیوں کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھ کر 7 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔

اسرائیلی وزیر نے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے اپنے منصوبے کو ’’ نقاط‘‘ کا نام دیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت نقب کے تین فلسطینی دیہات کی مسماری کو یقینی بنایا جائے گا اور ان کی جگہ یہودی آبادی کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر جلد از جلد شروع کی جائے گی۔ منصوبے کے تحت مخصوص مقامات کی نشاندہی کرکے یہودی قصبوں کو پھیلایا جائے گا اور ان آبادیوں میں مزید یہودیوں کو لاکر بسایا جائے گا۔ اس منصوبے کے تحت نقب میں 13 یہودی بستیاں تعمیر کی جائیں گی اور درجنوں فلسطینی دیہات کو ختم کردیا جائے گا۔