جزیلہ اسلم سپریم کورٹ کی پہلی خاتون رجسٹرار تعینات

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے سپریم کورٹ میں نئی تقرریاں کر دی گئی ہیں اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اوکاڑہ جزیلہ اسلم کو پہلی خاتون رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کر دیا گیا ہے۔ترجمان سپریم کورٹ نے چیف جسٹس پاکستان کی جانب سے نئی تقرریوں کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سیشن جج اوکاڑہ جزیلہ اسلم کی خدمات سپریم کورٹ کے سپرد کر دی ہیں، جزیلہ اسلم کو 3 سال کیلئے ڈیپوٹیشن پر رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا کہ ڈاکٹر مشتاق احمد کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا سیکرٹری مقرر کیا گیا ہے جبکہ بلوچستان سے عبدالصادق چیف جسٹس کے چیف آف اسٹاف تعینات ہو گئے ہیں۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی کی منظوری کے بعد جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے اگر کوئی اورحکم جاری نہ کیا گیا تو مس جزیلہ اسلم تین سال بعد واپس لاہور ہائیکورٹ آجائیں گی۔

چیف جسٹس آف پاکستان کے سیکرٹری اور ترجمان تعینات ہونے والے پروفیسرآف لاء ڈاکٹرمشتاق احمد کا تعلق ضلع مردان کے علاقہ گلبرگ ٹائون کس کورونہ سے ہے اور وہ سابق ڈپٹی اسپیکرخیبرپختونخوا کے بیٹے ہیں،ڈاکٹر مشتاق احمد نے 2016ء سے 2018ء تک بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ قانون کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دی ہیں اور2018 سے 2020 تک اسی یونیورسٹی کے شرعیہ کے ڈائریکٹرجنرل کے طورپرکام کیا۔

ڈاکٹرمشتاق احمد11کتابوں کے مصنف ہیں انہوں نے فوجداری قانون،انسانی حقوق،بین الاقوامی قانون سمیت کئی اہم موضوعات پر پچاس سے زا ئد تحقیقی مقالے لکھے ہیں،وہ متعددمقدمات میں عدالتی معاون کی حیثیت سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے قانونی مشیرکے طورپرخدمات دے چکے ہیں،تقرری سے قبل ڈاکٹرمشتاق احمد شفا تعمیرملت یونیورسٹی میں شعبہ شرعیہ وقانون کے سربراہ کے طور پر کام کرر ہے تھے۔