پاکستان سے مضبوط تجارتی تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں،قازق سفیر

اسلام آباد:  قازقستان کے تجارتی وفد نے پاکستان میں تعینات قازقستان کے سفیر یرژن کستافین کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور پاکستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔ وفد کے ارکان کھانے پینے کی اشیائ، تیل و گیس، معدنیات، قیمتی پتھروں، کھاد، کیمیکلز، ٹیکسٹائل، آٹو پارٹس، ہول سیل اور ریٹیل کے شعبوں کی نمائندگی کر رہے تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قازقستان کے سفیر یرژن کستافین نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے کیونکہ دونوں ممالک متعدد شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال قازقستان کا تجارتی وفد پاکستان کے دورے پر آیا تھا اور امید ظاہر کی کہ قازقستان کے تجارتی وفد کے موجودہ دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں کافی بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ قازقستان کے صدر مستقبل قریب میں پاکستان کا دورہ کریں گے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ دونوں ممالک باہمی تجارت کو بڑھا کر 1ارب ڈالر تک لے جانے کی کوشش کریں کیونکہ دونوں کی موجودہ تجارت تسلی بخش سطح پر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ قازقستان ایک بڑا لینڈ لاکڈ ملک ہے اور پاکستان کی بندرگاہیں اسے بحیرہ عرب کے ذریعے دیگر مارکیٹوں تک آسان رسائی فراہم کرتی ہیں۔ پاکستان اور قازقستان تعمیرات، زراعت، توانائی، ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل، فوڈ آئٹمز، انجینئرنگ کا سامان، مشینری، بینکنگ اور فنانس سمیت متعدد شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک روڈ اور ریلوے کے ذریعے باہمی روابط قائم کرنے پر توجہ دیں جس سے تجارتی اور اقتصادی تعلقات بہت بہتر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی اپنا ایک وفد قازقستان لے جانا چاہتا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات کو بہتر کرنے کے نئے مواقع تلاش کئے جائیں۔ قازقستان وفد کے سربراہ یسنٹائیف ارمان نے کہا کہ پاکستان کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش مارکیٹ ہے اور وہ پاکستان میں تیل و گیس، آلات جراحی، جوس، ٹیکسٹائل، چاول، چینی اور کھاد سمیت دیگر شعبوں میں کاروبار کے مواقع تلاش کرنے پاکستان کے دورے پر آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی مارکیٹ میں بینک برانچیں کھولنے پر غور کریں جس سے دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ کاروبار کرنے کے بارے میں معلومات کا فقدان ہے اور امید ظاہر کی کہ ان کا دورہ پاکستان اس خلا کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔