کراچی میں نگلیریا وائرس سے ایک اور شہری کی موت

کراچی: جان لیوا دماغ خور جرثومے نگلیریا نے ایک اور شخص کی زندگی کا خاتمہ کردیا۔ محکمہ صحت سندھ نے رواں سال نگلیریا فولیری سے ہونے والی ساتویں موت کی تصدیق کردی ہے۔نارتھ کراچی کا رہائشی عدنان طارق نگلیریا فولیری سے متاثر ہوکر زندگی سے محروم ہوگیا۔ 45 سالہ شخص ڈینسو ہال صدر میں دکاندار تھا۔متاثرہ شخص کو 18 اکتوبر سے علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں،جبکہ اسے 19 اکتوبر کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔متوفی کے بھائی کے مطابق عدنان طارق 18 اکتوبر تک ٹھیک تھا۔ بدھ کی رات اسے بخار ہوا جس کے لیے اس نے دوائیں کھائیں لیکن آرام نہ ہوا۔19 سے 20 اکتوبر تک مریض آغا خان اسپتال کراچی کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل تھا۔عدنان طارق کی حالت بگڑنے پر ان کو وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا،21 اکتوبر کو مریض جان کی بازی ہار گیا، آغا خان یونیورسٹی اسپتال کی جانب سے مریض میں نگلیریا فولیری کی تشخیص کرلی گئی تھی۔متاثرہ شخص کو بخار،قے، فالج اور اسٹروک کی علامات ظاہر ہوئی تھیں،طبی ماہرین کے مطابق نگلیریا فاؤلیری کی علامات میں سر درد، بخار، متلی، الٹی، گردن میں اکڑن،تبدیل شدہ ذہنی کیفیت اور دورے پڑنا شامل ہیں۔