ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کیلئے پاکستان کا پھر "اگر مگر” انحصار

لاہور (اُمت نیوز) بھارت سے شکست کے بعد قومی ٹیم کے ورلڈ کپ میں پیر ایسے لڑکھڑائے کہ سیمی فائنل تک رسائی کا سفر ایک بار پھر دوسری ٹیموں کی ہار یا جیت یا اگر مگر پر منحصر ہو گیا ہے۔

پاکستان کی افغانستان سے شکست کے بعد ورلڈکپ کے گروپ سٹیج پوائنٹس ٹیبل پر نظر ڈالیں تو بھارت پہلے، نیوزی لینڈ دوسرے، جنوبی افریقا تیسرے اور آسٹریلیا چوتھے نمبر پر موجود ہے جبکہ شکست کے باوجود پاکستان کا نمبر پانچواں ہے، پاکستان کیخلاف تاریخی فتح کے بعد افغانستان چھلانگ لگا کر چھٹے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔

گروپ سٹیج کے اختتام پر پہلی 4 ٹیمیں سیمی فائنلز کیلئے کوالیفائی کریں گی لیکن اب سوال یہ بنتا ہے کہ پاکستانی ٹیم کے سیمی فائنل تک رسائی کا کوئی راستہ بچتا ہے یا نہیں؟

پاکستان اب بھی سیمی فائنل تک رسائی کر سکتا ہے لیکن اس کیلئے مزید کسی بھی میچ میں شکست برداشت نہیں کی جس سکتی، پاکستان کے بقیہ 4 میچز میں پہلا 26 اکتوبر کو جنوبی افریقہ، 31 اکتوبر کو بنگلادیش، 4 نومبر کو نیوزی لینڈ اور 11 نومبر کو انگلینڈ سے ہو گا، سیمی فائنل تک رسائی کیلئے پاکستان کو چاروں میچز لازمی جیتنے ہونگے جس کے بعد گروپ سٹیج پر پاکستان کے پوائنٹس 12 ہوں گے۔

پہلی صورت سادہ سی ہے اگر پاکستان چاروں میچز اچھے رن ریٹ کے ساتھ جیت جائے اس کے بعد آسٹریلیا اپنے بقایا 5 میچز سے 2 میچز میں شکست کھا جائے تو پاکستان کے پوائنٹس 12 اور آسٹریلیا کے پوائنٹ 10 ہوں گے جس کے بعد پاکستان بآسانی سیمی فائنل تک پہنچ پائے گا۔

پاکستان اگلے چار میچز میں سے کوئی بھی ہار جاتا ہے تو یہ شکست پاکستان کے سیمی فائنل تک رسائی کے خطرات بڑھا دے گی کیونکہ پھر انگلینڈ اور بنگلادیش کے پاکستان سے فتح حاصل کرنے کے بعد پوائنٹس اوپر چلے جائیں گے لیکن اگر پاکستان اگلے میچز میں سے ایک سے زائد میچ میں شکست کھا گیا تو سیمی فائنل تک رسائی کے سارے راستے بند ہو جائیں گے۔