تیونس کی ٹینس کھلاڑی میچ جیت کر غزہ کی صورتحال پر آب دیدہ ہوگئیں

ماسکو:تیونس سے تعلق رکھنے والی ٹینس کھلاڑی انس جابر نے میکسیکو میں فائنل رائونڈ میں فتح کے بعد اپنے خطاب میں فلسطین کی حمایت کرتے ہوئے انعامی رقم کا کچھ حصہ فلسطین کو عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔

فتح کے بعد عرب ٹینس لیجنڈ رو پڑیں،انہوں نے کہا کہ میں روز فلسطین میں بچوں کو مرتا دیکھ رہی ہوں میرا دل خون کے آنسو رو رہا ہے ،میں فتح کا جشن نہیں منا سکتی،فلسطین میں دل دہلانے دینے والے مناظر کے بعد کوئی کیسے خوشی محسوس کرسکتا ہے؟

اس موقع پر انہوں نے شائقین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے افسوس ہے،میں جانتی ہوں کہ آپ یہاں ٹینس کے لیے آئے ہیں،میرا کوئی سیاسی پیغام نہیں بس میں دنیا میں امن کی خواہش مند ہوں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیلی ٹینس فیڈریشن نے سوشل میڈیا پر انس جابر کی اس پوسٹ پر کہا کہ “فلسطینی 75سالوں سے جو کچھ محسوس کر رہے ہیں وہ ناقابلِ بیان ہے،تشدد کبھی بھی امن کا باعث نہیں بنے گا” حماس  کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا تھا، تاہم ویمنز پروفیشنل پلیئرز ایسوسی ایشن اور انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے ان الزامات کو نظر انداز کر دیا تھا۔