دوسری اردو افسانہ کانفرنس، رحمٰن نشاط توجہ کا مرکز

کراچی: چاک فکشن فورم کی دوسری اردو افسانہ کانفرنس کے پہلے روز کا چوتھا سیشن اردو کلاسک افسانے پر مبنی تھا۔کلاسک افسانے کی مختلف جہات پر رحمٰن نشاط نے سوالات کئے۔ افسانہ نگاروں میں انورشاکر، صائمہ صمیم، نغمانہ شیخ، عفت نوید، عمار یاسر اور عامر انور شامل تھے۔ رحمٰن نشاط نے سوال کیا کہ افسانے کیلئے مصور کا انتخاب کس بنیاد پر کیا جاتا؟ جواب میں عامر انور نے کہا کہ واقعہ، کردار یا حادثہ متاثر کرے، اسے افسانے کیلئے منتخب کیا جاتا ہے۔ رحمٰن نشاط نے سوال کیا کہ کیا افسانہ نگار کیلئے کسی نظرئیے سے وابستہ ہونا ضروری ہے؟ جواب میں عمار یاسر نے افسانہ نگار نظرئیے کا پرچار کرے گا تو وہ مصنف سے زیادہ مبلغ بن جائے گا۔ رحمان نشاط نے سوال کیا کہ افسانہ اور کہانی میں کیا فرق ہے؟ جواب میں عفت نوید نے کہا کہ کہانی تو ہر افسانے میں ہوتی ہے، ہم کہانی کو افسانے سے الگ نہیں کرسکتے۔رحمان نشاط نے سوال کیا کہ کونسے کردار افسانے کا موضوع بنتے ہیں؟ کلاسک سیشن میں نغمانہ شیخ
کے افسانو ں کی پنچ لائن ک حوالے سے زیادہ تر سوالات کیے گئے،جواب میں نغمانہ شیخ نے کہا کہ سادہ کردار افسانے کا موضوع بن ہی نہیں سکتا، اس لئے میرے بیشتر افسانے نفسیاتی موضوعات پر ہوتے ہیں۔افسانہ کانفرنس کامیاب رہی، حاضرین نے بھی بیشتر سوالات کئے