کراچی سمیت سندھ بھر میں ’ ایم ڈی کیٹ ‘ کا دوبارہ انعقاد

کراچی : ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے تحت کراچی سمیت سندھ بھر میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایپٹی ٹیوڈ ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) برائے سال 24-2023 کا پرامن آغازہوگیا۔جس میں صوبے بھر سے 41 ہزارسے زائد طلبہ و طالبات حصہ لے رہے ہیں ۔ایم ڈی کیٹ کا انعقاد کراچی میں مین یونیورسٹی روڈ پر واقع ایکسپو سینٹر کراچی، جامشورو میں لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز، شہید بے نظیر آبادمیں بلاول اسپورٹس کمپلیکس نوابشاہ ، لاڑکانہ میں پولیس ٹریننگ اسکول ، پی ٹی ایس بس ٹرمینل لاڑکانہ میں بیک وقت کیا گیا ہے۔

کراچی ایکسپو سینٹر میں میں لگ بھگ 15000، جامشورو سے 13000، نوابشاہ (شہید بے نظیر آباد)سے 4000 جبکہ لاڑکانہ سے 9000 طلباء حصہ لے رہے ہیں۔ ایکسپو سینٹر کراچی میں لڑکے اور لڑکیوں کے لئے علیحدہ علیحدہ انٹری پوائنٹ رکھے گئے ہیں۔ اس ضمن میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں جس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے رینجرز اور پولیس سمیت ایمبولینسز اور طبی امدادی رضاکاربھی موجود ہیں۔یاد رہے کہ صوبے بھر میں پبلک پرائیوٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل انسٹی ٹیوشنزمیں ایم بی بی ایس کی 3600 اور بی ڈی ایس کی 1190 نشستوں کے لئے 41000 طلبہ و طالبات ٹیسٹ میں حصہ لے رہے ہیں۔

دریں اثنا نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے ایکسپو سینٹر میں میڈیکل کالجز و یونیورسٹیز میں داخلوں کے خواہشمند طلباء کے امتحانی مرکز کا دورہ کیا۔انتظامیہ نے بتایا کہ ایم ڈی کیٹ امتحانی مرکز میں طلباء کو تمام سہولیات فراہم کی گئی ہیں، والدین کیلئے بھی بیٹھنے کا انتظام کیا گیا۔ صوبائی وزیر نے انتظامات کا جائزہ لیا اور والدین سے بھی ملاقات کی۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر سعد خالد نے کہا کہ 41 ہزار سے زائد بچوں کا بیک وقت امتحان لینا مشکل ٹاسک ہے، کوشش کی کہ دوبارہ پرچہ آوٹ نہ ہو، پچھلے پیپر لیک کی انکوائری رپورٹ آنے تک مجرمان اور سزاؤں کا قبل از وقت تعین ناقابل فہم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 7 سال سے میڈیکل کالجز کی فیس نہیں بڑھی، فیسوں میں اضافے سے کسی حد تک متفق ہوں، لازمی نہیں کہ فیسوں میں اضافہ ہو، سمری کابینہ کو بھیجیں گے جو فیصلہ کرے گی۔