ہمارا راستہ جہاد ہے، التجا، بھیک اور مذاکرات نہیں، سربراہ حماس

رباط:اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ القسام کے ایک ہزار  مجاہدین نے صہیونی فوج کے ہاتھوں غزہ ڈویژن کو شکست دی اور ثابت کر دیا کہ یہ دشمن ناقابل شکست نہیں، ہمارا راستہ جہاد اور مزاحمت ہے، ہم نہ کسی سے کوئی  التجا کرتے ہیں نہ ہی  بھیک مانگ رہے ہیں، مذاکرات ہماری کمزوری نہیں ہے۔

مراکش  کے دارلحکومت  رباط میں یونیفیکیشن اینڈ ریفارم موومنٹ کے زیر اہتمام “طوفان الاقصی اور فتح کی نصرت” کے عنوان سے منعقدہ یکجہتی پروگرام  سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے سربراہ نے کہاکہ  فلسطینی قوم اپنے دیرینہ تنازع اور آزادی کے مطالبے کو فراموش نہیں کرے گی ہم تنازع کے جوہر اور مسئلہ فلسطین کی روح کی طرف لوٹ آئے ہیں ۔

خالد مشعل نے کہا کہ مغربی دنیا کے ظالم حکمرانوں نے مسلہ فلسطین کو بھلانے کا کام کیا، بعض عربوں اور مسلمانوں نے دانستہ اور غیر ارادی طور پر فلسطینیوں کو نظر انداز کیا اور بعض نے فلسطینی قوم کی پیٹھ پر خنجر گھونپا۔ انہوں نے کہاکہ بعض مسلمان اور عرب ملکوں نے مسئلہ فلسطین کو اپنے مفادات کی بھینٹ چڑھایا مگر فلسطینی قوم اپنے دیرینہ تنازع اور آزادی کے مطالبے کو فراموش نہیں کرے گی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ القسام بریگیڈز اور ایلیٹ فورسز کے ہیروز نے ہمیں اس حقیقت کی طرف واپس لایا کہ ہمیں ایک مقبوضہ فلسطین، غیر منصفانہ آباد کاری اور جارحیت کا سامنا ہے۔ اسرائیل ایک غاصب ملک ہے جس کا کوئی جواز نہیں ہے، ہم یروشلم کے سامنے اپنی ذمہ داری پر واپس جائیں، جس پر قابض دشمن نے تقریبا مکمل سیاسی اور فوجی کنٹرول نافذ کر دیا تھا۔