طلبہ کی آسانی کیلئےعلاقائی دفاتر کو با اختیار بنائیںگے،ڈاکٹرناصرمحمود

اسلام آباد: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کی زیر صدارت گذشتہ روز ریجنل ڈائریکٹرز کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ ڈائریکٹر جنرل ریجنل سروسز، ڈاکٹر ملک توقیر احمد خان نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ ملک کے چاروں صوبوں بشمول اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے تمام ناظمین نے آن لائن شرکت کی۔ریجنل نیٹ ورک کے حوالے سے وائس چانسلر نے انہیں اپنا روڈ میپ، وژن اور مشن پیش کیا۔ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ فاصلاتی نظام تعلیم کے جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے علاقائی ناظمین اور اُن کے ماتحت عملے کو جدید ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے تاکہ انہیں طلبہ کے مسائل حل کرنے میں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ڈاکٹر ناصر نے کہا کہ اُن کی خواہش ہے کہ طلبہ کے مسائل اُن کے دہلیز پر حل ہوں، انہیں معمولی نوعیت کے مسائل کے حل کے لئے اسلام آباد نہ آنا پڑے جس کے لئے وہ علاقائی دفاتر کو بااختیار بنائیں گے، سٹوڈنٹ سروسز کو ریجنز میں شفٹ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ طلبہ کو ساز گار ماحول اورآسانیاں فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی جس سے طلبہ کا ہم پر اعتماد بڑھے گا، نتیجے میں داخلے بڑھیں گے اور داخل طلبہ نہ صرف اپنے پروگرام کی تکمیل تک برقرار رہیں گے بلکہ اُن کی خواہش ہوگی کہ اگلے پروگرام میں بھی داخلہ لیا جائے۔

ڈاکٹر ناصر محمود کا کہنا تھا کہ انتظامی و تدریسی امور میں میرٹ اور شفافیت کا خاص خیال رکھا جائے گا، امتحانی نظام میں اصلاحات کے تحت کوالٹی آف مارکنگ کو مزید بہتراورنقل کے رجحان کا مکمل خاتمہ کریں گے۔وائس چانسلر نے کہا کہ انرولمنٹ میں اضافہ کے حوالے سے مشاورت اور تجاویز طلب کرنے کے لئے ریجنل ڈائریکٹرز کے ساتھ بالمشافہ ملاقات ہوگی جس کے لئے دسمبر کے دوسرے ہفتے میں ریجنل ڈائریکٹرز کے اجلاس کا انعقاد کیا جائے گا۔ریجنل ڈائریکٹرز نے پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کو آئندہ چار سال کے لئے مستقل وائس چانسلر تعینات ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ یونیورسٹی کی ترقی کے لئے دست و بازو بن کر وائس چانسلر کے وژن اور مشن کوکامیاب بنانے میں ہراول دستے کے طور پر وہ وائس چانسلر کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔دریں اثناء ڈائریکٹوریٹ آف ریجنل سروسز نے "لیڈرشپ سٹوریز”کے عنوان سے گولڈن جوبلی تقریبات کے آغاز پر یونیورسٹی کے سابق ڈائریکٹر ریجنل سروسز،پروفیسر ڈاکٹر اظہر حمید ( 1978تا 1995 )کو مدعو کیا تھا۔

ڈاکٹر اظہر حمید نے کہا کہ دنیا میں پہلی اوپن یونیورسٹی”دی اوپن یونیورسٹی”برطانیہ میں بنی تھی جبکہ ہم نے دنیا کی دوسری اوپن یونیورسٹی بنائی۔ انہوں نے کہا کہ اُس وقت لوگ تعلیمی اداروں سے دور اور کما کر کھانے کے لئے مجبور تھے، اِن افراد کے لئے یہ یونیورسٹی قائم کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے فاؤنڈیشن کورس سے تدریسی عمل کا آغاز کیا تھا، جس کے بعد پی ٹی او سی اور جنرل ایجوکیشن کی طرف بڑھے تھے۔ اظہر حمید خان کا کہنا تھا کہ ہم دھیرے دھیرے بڑھتے گئے آج وہ اوپن یونیورسٹی دنیا بھر میں پذیرائی حاصل کرچکی ہے اور 50سال مکمل ہونے پر انہیں بہت خوش محسوس ہورہی ہے۔اس موقع پر ڈاکٹر اظہر حمید خان نے”ہم نے دنیا کی دوسری اوپن یونیورسٹی بنائی” کے عنوان پر اپنی لکھی ہوئی کتاب وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود اور ڈائریکٹر جنرل ریجنل سروسز، ڈاکٹر ملک توقیر احمد خان کو بطور عطیہ پیش کی۔