15دنو ں میں میڈیا کو 2ارب روپے کی ادائیگیاں کریں گے، احمد شاہ

کراچی(اسٹاف رپورٹر)نگراں وزیر اطلاعات، سماجی تحفظو اقلیتی امور سندھ محمد احمد شاہ کہا ہے کہ ہم میڈیا کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے، ہم اسی ماہ میڈیا کو اشتہارات کی مد میں تین کوارٹرز کی تقریبا 2 ارب روپے کی ادائیگیاں کردیں گے، سندھ کی نگراں حکومت کی شفافیت سب کے سامنے ہے، ہم الیکشن کرانے کے لیے بھی تیار ہیں، فنڈز بھی جاری کیے جاچکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای)کے تحت میٹ دی ایڈیٹرز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری اطلاعات ندیم میمن، سی پی این ای کے سینیئر نائب صدرعامر محمود، سیکریٹری جنرل اعجاز الحق اور مختلف اخبارات و جرائد کے ایڈیٹرز بھی موجود تھے۔

محمد احمد شاہ نے کہا کہ اشتہارات کی مد میں 50 کروڑ روپے کی منظوری ہوچکی ہے، ہم 3 کوارٹرز کی ادائگیوں پر کام کررہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ ڈیڑھ ارب روپے ریلیز ہوجائیں تاکہ میڈیا کو کرنٹ ادائیگیوں کردی جائیں، اشتہارات کی مد کا کرنٹ حجم 2 ارب 35 کروڑ ہے اور کوشش ہوگی کہ اسی ماہ تقریبا 2 ارب روپے کی ادائیگیاں ہوجائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کے دور میں کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی، قومی اور ریجنل اخبارات کو اشتہارات بھی دیے جائیں گے اور ان کی ادائیگی بھی ہوگی۔ وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ ورلڈ بینک کے تحت سوشل پروٹیکشن کے تحت سندھ کے غریب ترین 17 اضلاع میں جو بھی خاتون حاملہ ہوگی اس کا قریبی موجود بیسک ہیلتھ یونٹ میں ڈیٹا اور اندراج کرکے ماں اور بچے کی صحت کے لیے 30 ہزار روپے ادا کیے جائیں گے اور پہلے دن سے آدھی ادائیگی کردی جائے گی اس کے لیے 200 ملین ڈالر ورلڈ بینک اور سندھ حکومت کا حصہ 20 ملین ڈالر کا ہے، اس کے لیے بھی آگاہی مہم شروع کی جائے گی۔ صحافی جان محمد مہر سے متعلق کیے گئے ایک سوال پر احمد شاہ نے کہا کہ خیرپور کے ایس ایس پی کی جانب سے جان محمد مہر شہید کے مرکزی ملزم کے سر کی قیمت 50 لاکھ کرنے کی سمری بھی آگے بھیج دی گئی ہے، جس کی جلد منظوری ہوجائے گی، آئی جی سندھ سکھر میں موجود ہیں، ایک دن بعد وزیر اعلی سندھ ڈاکوئوں کے خلاف کارروائی میں مدد کے لیے ڈی جی رینجرز سے بھی ملاقات کریں گے۔

جان محمد مہر قتل کے ملزمان کو زندہ گرفتار کرنے کی کوشش کی جائے گی مگر گرفتاری کے وقت ملزمان پولیس سے مقابلہ کرتے ہیں تو پھر ضمانت نہیں دی جاسکتی۔ ایک اور سوال پر انہوں نے بتایا کہ سندھ کی نگراں حکومت 8 فروری 2024 کو الیکشن کرانے کے لیے تیار ہے، نگراں حکومت سارے فنڈ بھی جاری کرچکی ہے، امن و امان برقرار رکھنے کے لیے منصوبہ بندی کی جاچکی ہے۔وزیر اطلاعات سندھ نے کہاکہ وہ صحافیوں کے انشورنس کے لیے بھی نگراں وزیر اعلی سندھ سے درخواست کریں گے۔ تقریب میں محمد احمد شاہ کو سی پی این ای کے سیکریٹری جنرل اعجاز الحق نے شیلڈ اور نائب صدر عامر محمود نے روایتی اجرک کا تحفہ بھی پیش کیا گیا۔ قبل ازیں سی پی این ای کے سی پی این ای کے سندھ کے نائب صدرعامر محمود نے نگراں وزیر اطلاعات سندھ محمد احمد شاہ کا سی پی این ای کے دفتر میں ان کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ محمد احمد شاہ کی محنت کی دنیا قدردان ہے، یہ حکومت کی بھی بہترین انداز میں ترجمانی کررہے ہیں۔ انہوں نے اندھیروں میں ڈوبے آرٹس کونسل کو جس طرح روشنیوں سے جگمگاتا ادارہ بنایا ہے ہے وہ قابل قدر ہے اس میں ان کی انتھک محنت شامل ہے۔

سی پی این ای کے سیکریٹری جنرل اعجاز الحق نے کہا کہ 70 سے 80 کروڑ روپے کی واجب الادا پرانی ادائیگیاں ہیں جنہیں چار سے پانچ سال ہوچکے ہیں، اس وقت محکمہ خزانہ نے موجودہ ادائیگیوں کے لیے تقریبا ڈھائی ارب روپے ادائگیوں کی سمری بھیجی تھی جس میں سے ایک کوارٹر کے تقریبا 50 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے ہم چاہتے ہیں کم از کم ایک اور کوارٹر کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔ اس موقع پر سی پی این ای کے نائب صدر عارف بلوچ، ڈپٹی سیکریٹری جنرل حامد حسین عابدی،فنانس سیکریٹری غلام نبی چانڈیو، جوائنٹ سیکریٹری مقصود یوسفی، ڈاکٹر جبار خٹک، سعید خاور، احمد اقبال بلوچ،عبدالخالق علی، عبدالسمیع، علی بن یونس، علی حمزہ افغان، مدثر عالم، سید مدثر،بلقیس جہاں، صحبت علی بریرو، نسیم اختر شیخ، محمود عالم خالد، عمران کورائی، کاشف حسین میمن، نصرت مرزا، سلمان قریشی، شاہد ساٹی، ہارون رشید اور محمد حنیف بھی موجود تھے۔