قومی بینک سمیت معروف ایکسچینج کمپنیوں سے منسلک رہے ہیں، فائل فوٹو
قومی بینک سمیت معروف ایکسچینج کمپنیوں سے منسلک رہے ہیں، فائل فوٹو

بھارتی کرنسی کے لین دین میں ملوث ملزمان بے نقاب

عمران خان :
ملک میں غیر ملکی کرنسی کی اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی میں ملوث ملزمان کے خلاف ایف آئی اے کے جاری کریک ڈاؤن کے دوران بعض کارروائیوں میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی کرنسی کی غیر قانونی خریدوفرخت میں ملوث ملزمان ایک قومی بینک سمیت معروف ایکسچینج کمپنیوں سے منسلک رہے ہیں۔ تاہم دستاویزی کام کرنے کے بجائے صرف اپنے ذاتی مفادات کے لئے انہوں نے یہ غیر قانونی دھندہ دیگر افسران کو ملا کر شروع کیا۔

اطلاعات کے مطابق گزشتہ ایک برس میں 4 ایسے نیٹ ورک سامنے آئے جن سے لاکھوں روپے کی بھارتی کرنسی ملی ہے۔ جبکہ تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ سب سے بڑا نیٹ ورک کرتار پور اور نارووال میں سرگرم رہا۔جس میں ابتدائی طور پر ایک درجن سے زائد دکانوں کا تعلق سامنے آیا ہے۔ اس گروپ کے اہم کارندوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ ددیگر مرکزی ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ تحقیقات میں حساس ادارے بھی ایف آئی ا ے کو تفتیش میں معاونت فراہم کر رہے ہیں۔

’’امت‘‘ کو موصول ہونے والی دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ ایف آئی اے گجرانوالہ سرکل کی ٹیم کو رواں ہفتے میں ایک خفیہ اطلاع موصول ہوئی کہ ضلع نارووال شہر کے مختلف مقامات بشمول کرتار پورمیں قائم دکانوں سے حوالہ ہنڈی اور غیرملکی کرنسی کی غیر قانونی خرید و فروخت کا کاروبار چلایا جا رہا ہے ۔

مذکورہ اطلاعات پر ایف آئی اے کی جانب سے مزید تحقیقات کے لئے ایک انکوائری رجسٹرڈ کی گئی اور کارروائی کے لئے عدالت سے ایک درجن سے زائد دکانوں اور ان کے مالکان کے حوالے سے سرچ وارنٹ حاصل کئے گئے ۔ایف آئی اے کی جانب سے جب یہ کارروائی کی گئی تو اس میں انکشاف ہوا کہ یہ ایک پورا نیٹ ورک ہے جو کہ صرف اور صرف بھارتی کرنسی کی غیر قانونی خرید و فروخت کا کاروبار کر رہا ہے ۔

دستاویزات کے مطابق ایف آئی اے کی ٹیم نے اس کارروائی میں ان دکانوں پر چھاپے مارے اور یہاں تلاشی لینے کے ساتھ ہی پوچھ گچھ کی گئی جس کے دوران ایک مرکزی ملزم واجد حسین کو حراست میں لیا گیا جس سے ہزاروں کی تعداد میں بھارتی کرنسی بر آمد ہوئی ۔ملزم نے ابتدائی تفتیش میں انکشاف کیا کہ وہ مختلف ساتھی ملزمان عاشق زمان ،شیخ سہیل ساجد،احسان اللہ ،شیخ عرفان،محمد وقاص ،ندیم منور،شیراز علی ،محمد شان،حافظ محمد بلال اور حیدر عباس سے بھارتی کرنسی خریدتا ہے جس کے بعد وہ آگے یہ کرنسی اپنا کمیشن رکھ کر لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک ملزم سعید احمدکو فروخت کردیتا ہے۔

جبکہ سعید احمد یہ بھارتی کرنسی بلیک مارکیٹ میں زائد قیمتوں کو بھارت سے آنے والے افراد کو فروکت کردیتا ہے۔مذکورہ ملزمان میں سے عاشق زمان اور رفاقت زمان کا تعلق صوبہ خیبر پختون خواہ کے ضلع ہری پور سے ہے جہاں متعدد ایسے گرد وارے موجود ہیں جہاں ہر سال بڑی تعداد میں بھارتی شہری آتے ہیں۔

ملزم نے یہ انکشاف بھی کیا کہ اس کے علاوہ نارو وال کرتا پور ڈی ایس کے میں کئی ایسے ملزمان موجود ہیں جو کہ بھارتی کرنسی کی غیر قانونی خرید و فروخت کا کام کرتے ہیں جبکہ عاشق حسین اور دیگر کے ھوالے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ یہ قومی بینک کی لائسنس یافتہ ایکسچینج کمپنی نیشنل کرنسی ایکسچینج نارووال کرتار پور برانچ سے منسلک رہے ہیں ان کے ساتھ دیگر ساتھی بھی شامل ہیں ۔

بعد ازاں ایف آئی اے نے نشاندہی پر دیگر ملوث ملزمان عاشق حسین ،شیخ سہیل ساجد ،حیدر عباس اور محمد احسان کو بھی گرفتار کرکے ہزاروں کی مالیت میں بھارتی کرنسی ضبط کرلی جبکہ ملزمان کے تمام موبائل فونز فارنسک چھان بین کے لئے بھجوادئے گئے جن میں سے بھارتی کرنسی کی خریدو فروخت کے لئے کئے جانے والے تمام رابطوں اور افراد کے ثبوت بھی حاصل کر لئے گئے ہیں۔اس تفتیش میں دیگر مرکزی ملزمان کی گرفتاریوں کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں جس میں معاملہ سنگین نوعیت کا ہونے کی وجہ سے حساس اداروں کی جانب سے بھی معاونت دی جا رہی ہے ۔

تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ بھارتی شہری پاکستانی قوانین کے مطابق اپنے پاسپورٹ اور شناختی کوائف جمع کرواقانونی طریقے سے بھارتی کرنسی حاصل کرسکتے ہیں تاہم ان ملزما ن کی ان وارداتوں اور ذاتی لالچ کے کی وجہ سے ایک جانببھارتی شہری بغیر کوئی ریکارڈ اور دستاویزات جمع کروائے کرنسی حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے رہے ہیں جس کی مالیت لاکھوں میں ہوتی ہے اور اس کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے کہ انہوں نے یہ کرنسی پاکستان میں کہا ں خرچ کی تاہم اس کے عوج بھارتی شہری ان ملزمان کو مارکیٹ کی قیمت سے زیادہ کمیشن ادا کرتے رہے تاکہ بغیر کسی ریکارڈ کی فراہمی کے ان کی ضرورت پوری ہوسکے۔

اس طرح ملک کو طویل عرصہ سے ڈیوٹی اور ٹیکس کی مد میں بھی بھاری نقصان پہنچایا جاتا رہا حالانکہ کرتا پور اور دیگر علاقوں کے گردوارے اور بھارتیوں کے لئے مقدس مقامات پر ہونے والے تمام قسم کے کاروبار قانون کے دائرے میں رہیں تو اس سے قومی خزانے کو فائدہ ہوتا ہے ۔

ایف آئی اے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ ایک برس میں ایف آئی اے کی جانب سے پنجاب ،لاڑکانہ ،کراچیمیں ایسی 4کارروائیاں کی گئیں ہیں جن میں اب تک لاکھوں روپے کی بھارتی کرنسی ملی ہے ۔ایف آئی اے کراچی کی جانب سے چند روز قبل بولٹن مارکیٹ میں چھاپہ مارکارروائی کی جس کے دوران غیرملکی کرنسی کی غیرقانونی خریدوفرخت میں ملوث 2ملزمان احمد رضا اورفیضان رضا کو گرفتارکیا گیا۔ملزمان سے لاکھوں روپے مالیت کی 30ممالک کی کرنسی ملی جن میں بھارتی اور اسرائیلی کرنسی بھی شامل تھی ۔ملزمان یہ کاروبار پرائز بانڈ کی آڑ میں کر رہے تھے ۔

اسی طرح سے ایف آئی اے کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے تھانہ یونیورسٹی کی حدود میں ایف آئی اے کی ایک کاروائی کے دوران قریشی موڑ پر صمد داؤد نامی شخص کے قبضہ سے 112000 روپے کی انڈین کرنسی برآمد کی گئی۔اسی طرح سے لاڑکانہ سرکل نے لاہوری محلہ میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئیتین ملزمان کے قبضے سے 16 لاکھ 84 ہزار بھارتی کرنسی برآمد کی ۔ گرفتار ملزمان کی شناخت شعبان علی جاگیرانی، محمد اور لیس پنہور اور عبد الرزاق انصاری کے نام سے ہوئی ۔