بحیرہ احمر میں جہازوں کی واپسی، پاکستان میں پٹرول سستا ہونے کا امکان

 

حملوں کے باوجود بحیرہ احمر میں جہازوں کی واپسی کے باعث بدھ کو تیل کی قیمتوں میں دو فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ جس کے بعد امید ہے کہ جنوری میں پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات سستی ہوسکتی ہیں۔

بدھ کو برینٹ کروڈ فیوچر 1.42 ڈالر (1.8 فیصد) کمی کے ساتھ 79.65 ڈالر فی بیرل پر فروخت ہوا۔ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 1.46 ڈالر (1.9 فیصد) گر کر 74.11 ڈالر پر آگیا۔

ڈنمارک کی شپنگ کمپنی میرسک نے کہا کہ اس نے یمنی حوثی ملیشیا کے حملوں کے بعد رواں ماہ بحیرہ احمر کے ان راستوں پر عارضی سفر روکنے کے بعد، اب دوبارہ آنے والے ہفتوں میں کئی درجن کنٹینر جہازوں کو نہر سویز اور بحیرہ احمر کے راستے سفر کی اجازت کا شیڈول بنایا ہے۔

فرانسیسی جہاز راں کمپنی ”CMA CGM“ نے بھی کہا کہ وہ خطے میں کثیر القومی ٹاسک فورس کی تعیناتی کے بعد بحیرہ احمر سے گزرنا دوبارہ شروع کر رہا ہے۔

تاہم، Investec میں کموڈٹیز کے سربراہ کالم میکفرسن کا کہنا ہے کہ ’میرے خیال میں ہمیں انتظار کرنا پڑے گا اور دیکھنا پڑے گا کہ کیا بحری گشت میں اضافہ اور بحری جہازوں کا راستہ تبدیل کرنا حملوں میں کمی کا باعث بنتا ہے۔‘

برینٹ اور ڈبلیو ٹی آئی دونوں بینچ مارکس پچھلے سیشن میں 2 فیصد سے زیادہ اوپر چلے گئے تھے، کیونکہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر تازہ ترین حملوں نے جہاز رانی میں خلل پڑنے کے خدشات کو جنم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب سے پاکستان آنے والے امریکی بحری جہاز پر حملہ

غزہ میں طویل اسرائیلی فوجی مہم کا امکان مارکیٹ کے جذبات کا ایک بڑا محرک رہا۔

دوسری جانب روسی بحیرہ اسود کی بندرگاہ Novorossiisk پر تیل کی لوڈنگ طوفان کی وجہ سے معطل کر دی گئی۔ تاہم، قازقستان کی وزارت توانائی نے کہا کہ بندرگاہ کے قریب کیسپین پائپ لائن کنسورشیم (CPC) ٹرمینل کھلا تھا۔

بدھ کو امریکی پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کے اعداد و شمار کے حوالے سے مارکیٹ ذرائع نے بتایا کہ امریکی خام تیل کی انوینٹریز میں گزشتہ ہفتے 1.84 ملین بیرل کا اضافہ ہوا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس میں تیل کی پیداوار جو کہ امریکہ اور سعودی عرب کے بعد دنیا کا تیسرا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے، اگلے سال مستحکم یا اس سے بھی بڑھنے کی توقع ہے کیونکہ ماسکو نے بڑی حد تک مغربی پابندیوں پر قابو پا لیا ہے۔

ان تمام محرکات کے بعد پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یکم جنوری سے پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں دو روپے تک کمی ہوسکتی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں تقریباً ایک روپے لیٹر اضافہ ممکن ہے۔

تاہم، قمیتوں میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ نگراں حکومت ہی کرے گی۔