پاک فضائیہ کے ایک آپریشنل ایئر بیس پر انڈکشن اینڈ آپریشنلائزیشن تقریب کا انعقاد کیا گیا، آرمی چیف سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ فضائیہ میں اسٹیٹ آف دی آرٹ ویپن سسٹم کی شمولیت بڑی کامیابی ہے، پاک فضائیہ خطے میں طاقت کو توازن کومستحکم کررہی ہے، فضائیہ کی جدید ٹیکنالوجی کے حصول کی جدوجہد قابل تقلید ہے، پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فضائیہ کے ایک آپریشنل بیس پر انڈکشن اینڈ آپریشنلائزیشن کی تقریب کا انعقاد ہوا، اس پروقار تقریب میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے بیس آمد پر آرمی چیف کا استقبال کیا۔تقریب میں پاک فضائیہ کے بیڑے میں شامل کردہ نئے ویپن سسٹمز اور دفاعی اثاثہ جات نمائش کے لیے پیش کیے گئے۔چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیرکی آمد پر پاک فضائیہ کے ایک چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔
Induction and Operationalization Ceremony was held at an operational base of Pakistan Air Force, today.
General Syed Asim Munir, NI (M) Chief of Army Staff (#COAS), attended the distinguished ceremony as the Chief Guest.
Upon his arrival at the base, Chief of Army… pic.twitter.com/7d0O7Gn6Ii
— Pakistan Armed Forces News 🇵🇰 (@PakistanFauj) January 2, 2024
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے پاک فضائیہ کے دفاعی اثاثوں میں نئے شامل کردہ جے-10 سی لڑاکا طیاروں، ’سی-130 ایچ‘، ایئر بس-319، بوئینگ 737، پائپر ایم-600 اور بی کے اے-350 آئی ایئر موبیلٹی پلیٹ فارمز سمیت جدید ترین ہتھیاروں کا ایک جائزہ پیش کیا۔
ایئر چیف کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ میں جدید ترین ریڈارز، بغیر پائلٹ کے فضائی نظام بشمول بیرکتر اکنچی، ٹی بی 2 اور شاہپر-2 کے ساتھ ساتھ سوارم ڈرونز، لوئٹرنگ میونیشن صلاحیتوں سمیت لانگ رینج ویکٹرز کی شمولیت نے ملک کی فضائی دفاعی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جے-31 اسٹیلتھ فائٹر طیارے کے حصول کے لیے بنیاد رکھ دی گئی ہے جوکہ مستقبل قریب میں پاک فضائیہ کے فضائی بیڑے کا حصہ بننے جا رہا ہے۔
ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے اپنی گفتگو کے دوران، پاک فضائیہ کی قیادت کی جانب سے اٹھائے گئے متحرک اقدامات کا بھی احاطہ کیا جن کا مقصد جدید ترین انسانی وسائل کا فروغ، تربیتی شعبے کی اصلاح اور عصر حاضر کے جنگی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مقامی صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔
پاک فضائیہ کی جانب سے نئے قائم کردہ جدید ترین انفراسٹرکچر کے بارے میں آگاہی فراہم کرتے ہوئے سربراہ پاک فضائیہ نے کہا کہ سینٹر آف ایکسیلینس برائے ان مینڈ ائیریل سسٹمز، سینٹر آف ایکسیلینس برائے ایئر موبیلٹی اینڈ ایوی ایشن سیفٹی اور کالج آف ایئر ڈیفنس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جبکہ ایئر پاور سینٹر آف ایکسیلینس کی تشکیلِ نو کی گئی ہے تاکہ پاک فضائیہ کو ہما وقت تغیر پزیر جنگی محرکات سے باخبر رکھا جاسکے۔
پاک فضائیہ کے سربراہ نے نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کی نمایاں خصوصیات کا بھی ذکر کیا جو کہ سپیشل انویسٹمینٹ فسیلیٹیشن کونسل کے زیر سایہ کام کرنے والا اسٹریٹجک اہمیت کا ایک انتہائی اہم منصوبہ ہے جو پاکستان کی تکنیکی اور اقتصادی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
چیف آف ایئر اسٹاف ظہیر احمد بابر سدھو نے دوست ممالک سے تیز ترین اسٹریٹیجک انڈکشنز اور خود انحصاری کے ذریعے مخصوص ٹیکنالوجیز کی شمولیت سے متعلق پاک فضائیہ کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔
سربراہ پاک فضائیہ نے پاک فضائیہ کو ایک طاقتور نیکسٹ جنریشن فضائیہ بنانے کے وژن پر بھی روشنی ڈالی۔