کوئٹہ: عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف سیاسی جماعتوں کی جانب سے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری جبکہ قومی شاہراہ بلاک ہے۔
بی این پی، نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، ہزارہ ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے عام انتخابات کے دوران مبینہ دھاندلی کے خلاف صوبائی دارالحکومت سمیت صوبے بھر میں ہڑتال کی کال دی گئی تھی، جس پر آج منگل کے روز تمام بازار، مارکیٹیں اور کاروباری مراکز بند ہیں۔
دریں اثنا بلوچستان بارکونسل اور انجمن تاجران کی جانب سے بھی شٹرڈاؤن ہڑتال کی حمایت کردی گئی ہے۔ ہڑتال کے دوران انتخابی نتائج میں مبینہ ردوبدل اور دھاندلی کے الزامات پر بلوچستان کے مختلف مقامات پر دھرنے بھی دیے گئے ہیں۔
نوشکی میں انتخابات میں دھاندلی اور نتائج تبدیل کرنے کے خلاف عوام احتجاج کررہے ہیں۔ 4جماعتی اتحاد کی کال پر نوشکی میں مکمل شٹرڈاوٴن ہڑتال کی و جہ سے کاروباری مراکز، دکانیں اور شاپنگ سینٹرز بند ہیں۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے جاری احتجاج تیسرے روز میں داخل ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے قومی شاہراہ بلاک ہے۔
اُدھر چمن میں پشتونخوا میپ، اے این پی کی جانب سے ہڑتال کی کال پر شٹر ڈاؤن ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے گزشتہ 5 روز سے ڈی آر او دفتر کے سامنے دھرنا بھی دیا جا رہا ہے جب کہ شہر بھر میں بینک، پاسپورٹ آفس، نادرا آفس، پوسٹ آفس بھی آج دوسرے روز مکمل بند ہیں۔
اے این پی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ جب تک فارم 45 پر نتیجے کا اعلان نہیں ہوتا، تب تک احتجاج جاری رہے گا۔