عبادات میں خلل کا سلسلہ رات بھر جاری رہتا ہے، فائل فوٹو
 عبادات میں خلل کا سلسلہ رات بھر جاری رہتا ہے، فائل فوٹو

پٹاخوں پر روک لگانے میں کراچی پولیس ناکام

اقبال اعوان :
کراچی پولیس شب برات کے موقع پر حسبِ دستور پٹاخوں اور آتش بازی کے دیگر آئٹمز کی خرید و فروخت رکوانے میں ناکام ہوگئی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس کی بنیادی وجہ آتش بازی فروخت کرنے والوں کی جانب سے دیا جانے والا بھتہ ہے۔ واضح رہے کہ شہر میں سال بھر شادی بیاہ و دیگر تقریبات میں پولیس سرپرستی میں آتش بازی کی جاتی ہے۔ اسی طرح شب برات پر پٹاخوں، بموں اور دیگر آتش بازی کے باعث شہری پریشان ہوتے ہیں۔ گھروں اور مساجد میں ہونے والی عبادات میں خلل پڑتا ہے۔ جبکہ اکثر اوقات بچے پٹاخے چلاتے ہوئے جھلس بھی جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ سندھ کی وزارت داخلہ بار بار آتش بازی اور پٹاخوں کی خرید و فروخت اور اس کو چلانے پر پابندی کے حوالے سے پولیس کو عمل درآمد کے احکامات دیتی رہتی ہے۔ تاہم پولیس چونکہ خود شادی ہالز کے باہر، گلی کوچوں، میدانوں، پارکوں میں ہونے والی شادی بیاہ اور دیگر تقریبات میں کی جانے والی آتش بازی کو بھتہ وصولی کر کے سرپرستی فراہم کرتی ہے۔ اس لیے یہ سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لیتا۔

چند سال قبل تک پٹاخے، بم، دیگر آتش بازی کا سامان شب برات سے قبل ہی ملتا تھا۔ لیکن اب اس کی ترسیل اور تیاری کے ساتھ ساتھ فروخت سال بھر جاری رہتی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں ایک درجن سے زائد آتش بازی کے سامان کے بڑے ڈیلرز ہیں۔ ایم اے جناح روڈ پر کیپری سینما کے سامنے عمارت کے گرائونڈ فلور پر بڑے بڑے گودام بنے ہیں، جہاں دو تین سال قبل دھماکوں کے بعد آگ لگ گئی تھی۔ جبکہ کھوڑی گارڈن کی گلی میں آتش بازی کے پرانے ڈیلرز برس ہا برس سے سرگرم ہیں۔ اس کے علاوہ آن لائن شادی بیاہ کے حوالے سے پیکج کی بکنگ بھی کی جارہی ہے۔

یوں بہت سے ڈیلر خود آکر آتش بازی فراہم کر کے رقم لے جاتے ہیں۔ پولیس سے ان بھی کی سیٹنگ ہوتی ہے۔ شب برات سے قبل پنجاب کے شہروں سے ٹرینوں اور دیگر گاڑیوں میں آتش بازی کا سامان تیار ہو کر آتا ہے۔ وہاں یہ گھریلو صنعت کا کام بن چکا ہے۔ اسی طرح کراچی میں بلوچستان سے پٹاخوں کا بارود لایا جاتا ہے۔ گڈاپ، سرجانی، کاٹھور، شاہ لطیف ٹائون کے مضافاتی علاقوں میں فارم ہائوس یا خالی پلاٹوں پر پٹاخوں کی تیاری کی جاتی ہے۔ بعض آتش بازی کا سامان چائنا سے منگوایا جاتا ہے۔ لائسنس یافتہ ڈیلرز مال منگواتے ہیں۔

شب برات پر پھلجڑی، چائنا پٹاخے یا چائنا بم، فائرنگ پٹی، بڑے چھوٹے دھماکے والے بم، رنگ برنگی روشنی کرنے والے بم، راکٹ پٹی اور دیگر مال شہر میں تیار کر کے فروخت کیا جارہا ہے۔ اورنگی ٹائون، بلدیہ، نیوکراچی، سرجانی، شاہ فیصل کالونی، نارتھ ناظم آباد، لیاقت آباد، ملیر، کورنگی، لانڈھی سمیت شہر بھر میں پٹاخوں کی فروخت کھلے عام ہوتی ہے۔ آتش بازی والے یہ سامان کھلے عام فروخت کررہے ہیں اور آن لائن آرڈر بک کر کے بھی مال بھجوا رہے ہیں۔

شہر میں شادی بیاہ کا سیزن سال بھر چلتا ہے اور رات کو 8 بجے سے رات گئے تک پٹاخوں، بموں کے دھماکے گونجتے ہیں۔ اب بہت سے علاقوں میں شب برات کے حوالے سے پٹاخے، پھلجڑیاں، بم، چائنا پٹاخے چلا رہے ہیں اور بڑے چھوٹے انار، بم خریدے جارہے ہیں۔ شہری ہر سال شب برات سے قبل مطالبہ کرتے ہیں کہ مساجد اور گھروں میں دھماکوں سے عبادات میں خلل پڑتا ہے۔ جبکہ بچے، بوڑھے، بیمار پریشان ہوتے ہیں۔ شرارتی بچے اور نوجوان خواتین، بوڑھوں، بچوں پر پٹاخے مارتے ہیں۔ بچوں کی ضد پر والدین رقم ضائع کرتے ہیں۔ اکثر اوقات پٹاخوں یا آتش بازی کے سامان سے آگ لگ جاتی ہے۔ تاہم شادی بیاہ میں آتش بازی کو فیشن اور شب برات منانے میں پٹاخوں کو اولیت دی جارہی ہے۔