آئین کے مطابق 21 روز میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا لازم ہے، فائل فوٹو
آئین کے مطابق 21 روز میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا لازم ہے، فائل فوٹو

صدرنے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی سمری مسترد کردی

اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی سمری مسترد کر دی ۔

نجی ٹی وی کے مطابق کہ صدر عارف علوی نے سمری مسترد کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ پہلے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کو مکمل کیا جائے ۔

آئین کے مطابق 21 روز میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا لازم ہے اور اگر صدر مملکت سمری منظور نہیں کرتے تو مدت پوری ہونے کے بعد اسپیکر اسمبلی کو اجلاس بلانے کا اختیار حاصل ہو جائے گا۔

اگر 29 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا تو اسی دن حلف کے بعد نئے اسپیکر کا شیڈول جاری کیا جائے گا پھر یکم مارچ کو اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے کاغذات جمع کروائے جائیں گے اور دو مارچ کو اسپیکر قومی اسمبلی کا انتخاب ہوگا جس کے بعد اسی دن ڈپٹی اسپیکر کا بھی چناؤ کر لیا جائے گا۔

اسی طرح، تین مارچ کو وزیراعظم کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل ہوگا، 4 مارچ کو قومی اسمبلی میں وزیراعظم کا الیکشن کرایا جائے گا اور 9 مارچ کو صدر کا انتخاب الیکشن کمیشن آف پاکستان کرائے گا۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس بھی 29 فروری کو لازمی بلانا پڑے گا۔

یاد رہے کہ نگران وزیراعظم نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کیلئے سمری صدر کو بھجوائی تھی اور 26 فروری کو اجلاس طلب کرنے کی تجویز کی تھی تاہم صدر کی جانب سے اس پر کوئی رد عمل جاری نہیں کیا گیا لیکن اب دعویٰ کیا جارہاہے کہ اسے مسترد کرتے ہوئے واپس بھجوا دیا گیاہے ۔