مودی کرپشن کا باپ ہے، سنجے راوت، فائل فوٹو
مودی کرپشن کا باپ ہے، سنجے راوت، فائل فوٹو

بی جے پی 70 ارب کے انتخابی فنڈز کھا گئی

محمد علی :
بھارت میں عام انتخابات اگلے ماہ سے ہونے جا رہے ہیں۔ لیکن اس بار نریندر مودی اور اس کی جماعت بھارتیہ جتنا پارٹی کو ’’گمنام قوت‘‘ کی مدد حاصل نہیں ہوگی۔ کیونکہ بھارتی سپریم کورٹ نے فی الحال ان کا راستہ روک رکھا ہے۔

واضح رہے کہ مودی سرکار نے 2018ء میں دوسری بار برسر اقتدار آنے کے بعد بھارت میں انتخابی عمل سے پہلے بڑی سیاسی جماعتوں کو مالی امداد دینے کیلئے الیکٹورل بانڈز کی خریداری کا نظام بنایا تھا اور اس سے سب سے زیادہ فائدہ بھی اسی نے اٹھایا۔

الیکٹورل بانڈز کے نئے ڈیٹا کے مطابق بی جے پی لگ بھگ 70 ارب روپے کے انتخابی فنڈز کھا چکی ہے۔ یہ چندہ 2018ء سے 2024ء تک بھرپور انداز میں جمع کیا گیا۔ اسے جوا کھلانے والی کمپنیاں بھی فنڈنگ کرتی رہیں۔ تاہم رواں برس کے اوائل میں بھارتی سپریم کورٹ نے یہ ’’سہولت‘‘ ختم کردی۔ جس پر مودی اور اس کے حواری تلملا اٹھے ہیں۔

مودی اینڈ کمپنی نے ایک ایسے وقت میں اس پابندی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے جب انتخابات سر پر منڈلا رہے ہیں۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق مودی اور بی جے پی کو ہونے والی فنڈنگ کو ہفتہ وصولی سے تعبیر کیا گیا ہے اور انکشاف کیا گیا ہے کہ الیکٹورل بونڈ کے تازہ اعدادوشمار کے مطابق حکمراں جماعت کو 69 ارب 86 کروڑ اور 50 لاکھ روپے کے انتخابی فنڈز ملے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی کو اس کے مہربانوں سے اس سے بھی کئی گنا زیادہ فنڈنگ کی گئی ہوگی۔

ادھر اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے اعداد و شمار کے مطابق بانڈز خریدنے والی 10 بڑی کمپنیوں میں بیٹنگ کمپنی سرفہرست ہے۔ سب سے زیادہ بانڈز خریدنے والی کمپنی کے طور پر ’’ فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز‘‘ کا نام سامنے آیا ہے۔ اس کمپنی نے اپریل 2019ء سے جنوری 2014ء کے دورانیے میں 13 ارب 68 کروڑ بھارتی روپے کی بانڈز خریداری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت میں اپوزیشن جماعتیں مودی سے کرپشن کی اس داستان کے منظر عام پر آنے کے بعد اخلاقی طور پر وزیراعظم رہنے کا سوال کر رہی ہیں۔ جبکہ خود کئی ہندو انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے بھی مودی اور امیت شاہ پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

ممبئی میں شیوسینا ادھو ٹھاکرے گروپ کے رہنما سنجے راوت نے کہا ہے کہ مہاتما گاندھی فادر آف نیشن ہیں۔ لیکن وزیراعظم نریندر مودی کرپشن کے باپ ہیں۔ سنجے راوت نے کہا کہ ہزاروں کروڑ کا الیکٹورل بانڈ گھپلا سامنے آیا۔ کرپشن کا کالا پیسہ، کاروبار کے بدلے چندہ، 150 کروڑ کا ٹرن اوور کرنے والی کمپنی 300 کروڑ کا فنڈ دیتی ہے۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سیٹرل بیورو کی کارروائی سے بچنے کیلئے جوا کھیلنے والی کمپنیوں نے بی جے پی کو چندہ دیا ہے۔ منی لانڈرنگ کا مقدمہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر، وزیراعظم نریندر پر ہونا چاہیے۔

سنجے راوت نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے 2 وزیر جیل میں ہیں۔ کے کویتا آج جیل چلی گئیں۔ ہمارے لوگوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ بی جے پی حکومت گھر جانے کے بعد ان سب کی تحقیقات ہوگی۔ تو یہ بی جے پی کا آخری الیکشن ہے۔ واضح رہے کہ بھارت میں عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں انتخابات کے پہلے مرحلے کا انعقاد 19 اپریل کو ہوگا۔ جو 7 مرحلوں میں مکمل ہوکر یکم جون کو اختتام پذیر ہوگا۔

پہلا مرحلہ 19 اپریل، دوسرا مرحلہ 26 اپریل، تیسرا مرحلہ 7 مئی، چوتھا 13 مئی، پانچواں 20 مئی، چھٹا مرحلہ 25 مئی اور ساتویں و آخری مرحلے کیلئے پولنگ یکم جون کو ہوگی۔ نریندر مودی اور بی جے پی کے 10 سالہ دور حکومت کا خاتمہ کرنے کیلئے بھارت میں بڑی اپوزیشن جماعتوں نے اتحاد قائم کر رکھے ہیں۔