رؤف حسن کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں، فائل فوٹو
رؤف حسن کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں، فائل فوٹو

عمران خان لانگ مارچ توڑ پھوڑ کے 2 مقدمات میں بری

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے تھانہ کھنہ میں درج لانگ مارچ توڑ پھوڑ کے 2 مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کو بری کر دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست منظور کرلی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ شواہد ناکافی ہونے کی بنیاد پر عمران خان کی بریت کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل سردار مصروف اور مرزا عاصم نے بریت کی درخواست پر دلائل دیے تھے۔

دوران عدت نکاح کیس،عمران خان کے وکیل کے دلائل مکمل

دوسری جانب اسلام آباد کی مقامی عدالت میں دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل مکمل کرلیے جبکہ عدالت نے رضوان عباسی کو 23 مئی تک وڈیو لنک کے ذریعے پیش ہو کر دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج شاہ رخ ارجمند نے عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی، خاورمانیکا کے وکیل رضوان عباسی بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہ ہوسکے۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے جواب الجواب دلائل دیے اور مؤقف اپنایا کہ خاورمانیکا کو گرفتار کیا گیا، 14 نومبر 2023 کورہا ہوئے اور 25 نومبر کو شکایت درج کردی گئی، 5 سال 11 ماہ بعد خاورمانیکا کورجوع کرنے کا یاد آیا مفتی سعید نے بھی گواہوں سے لاعلی کااظہارکیا اورٹرائل کورٹ میں اپنی ہی کی ہوئی بات سے مکرگئے، اس کیس میں کوئی بھی ایسا ثبوت موجود نہیں ہے جوبراہ راست ثابت کرے کہ یہ گناہ گار ہیں۔

سلمان اکرم راجہ نے راجہ رضوان عباسی کی ویڈیو لنک کے ذریعے دلائل کی بھی استدعا کی۔

جج شاہ رخ ارجمند نے رضوان عباسی سے رابطہ کرنے اور ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی عدالت نے کیس کی سماعت 23 مئی تک ملتوی کردی۔