پرسکون نیند اور جِلد کی تازگی کیلیے بھی کارگر- جوڑوں کے درد کا خاتمہ کرتی ہے، فائل فوٹو
پرسکون نیند اور جِلد کی تازگی کیلیے بھی کارگر- جوڑوں کے درد کا خاتمہ کرتی ہے، فائل فوٹو

چیری سے موذی امراض کی روک تھام ممکن

میگزین رپورٹ :
کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں موسمِ گرما کے جن پھلوں کی بہار نظر آرہی ہے۔ انہی میں ایک لذت و غذائیت سے بھرپور سوغات چیری بھی ہے۔ چند برس پہلے تک چیری اور اسٹرابیری صرف پاکستان کے شمالی خطے کی پیداوار سمجھی جاتی تھیں۔ تاہم اب یہ دونوں پھل پنجاب میں بھی وافر مقدار میں پیدا ہو رہے ہیں۔ یورپین ممالک کی سرخ چیری کے مقابلے میں پاکستانی چیری کی رنگت گہری جامنی مائل سرخ ہوتی ہے۔ لذت و افادیت میں اسے یورپین چیری سے افضل مانا جاتا ہے۔ حالیہ موسمِ گرم میں چیری کی قیمت بھی حیرت انگیز طور پر نہایت مناسب ہے۔ پانچ برس پہلے چیری 1200 سے 1500 روپے فی کِلوگرام تک فروخت ہوتی تھی۔ لیکن اِن دنوں کراچی کی سڑکوں پر چیری سے لدے ٹھیلوں پر یہ مقوی و لذیذ پھل 500 سے 600 روپے فی کِلو تک بیچا جا رہا ہے۔

چیری میں وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس جیسے بہت سے غذائی اجزا ہوتے ہیں، جو اندرونی اعضا کی سوزش کم کرنے، دل کی صحت کی حفاظت کے لیے اور نیند بہتر بنانے میں بھی مدد کرتے ہیں۔ کھٹے میٹھے ذائقے والی چیری پرونس نسل کا پھل ہے، جو ہزاروں سال سے ایک مقبول غذا بنی رہی ہے۔ قدیم یونانیوں اور رومیوں کا یہ پسندیدہ پھل رہا ہے۔

تاریخی ریکارڈ سے پتا چلتا ہے کہ چیری سترھویں صدی کے اوائل میں شمالی امریکا پہنچی تھی۔ اس کی تجارتی کاشت اور تقسیم 19 ویں صدی کے اواخر میں شروع ہوئی۔ آج امریکا میں پیدا ہونے والی بیشتر چیری، ریاست مشی گن میں اگائی جاتی ہے۔ چیری بہت سے اہم وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہے۔

میٹھی چیری کی سرونگ میں وٹامن سی کی روزانہ کی مقدار کا 18 فیصد ہوتا ہے۔ سرخ رنگ والی میں بھی زیادہ غذائیت ہوتی ہے، اس میں روزانہ کی مقدار کا 25 فیصد فراہم کرتی ہے۔ یہ بھی اس کا ایک اچھا ذریعہ ہیں۔ یہ وٹامن سی سے بھرپور ہیں۔ اسے ایسکوربک ایسڈ بھی کہا جاتا ہے۔ وٹامن سی آپ کے جسم میں آئرن جذب کرنے، کولاجن کو بڑھانے اور کئی دیگر اہم افعال میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

اگر آپ وزن کم کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں تو اپنی غذا میں اس پھل کو شامل کرنا نہ بھولیں۔ اس میں کیلوری کم ہوتی ہے جس کا مطلب ہے کہ اس کے ایک کپ میں 100 سے کم کیلوریز ہوں گی۔ یہ وٹامنز سے بھرپور ہیں جو میٹابولزم کو مضبوط کرتے ہیں اور اس میں پانی کی مناسب مقدار ہوتی ہے جو جسم سے زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں مددگار ہے۔ کسی بھی سوزش کی بیماری یا چوٹ جسم کا قدرتی ردعمل ہوتا ہے۔

چیری جسم کی اندرونی سوزش میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ سوزش دور کرنے کی خصوصیات گاؤٹ میں مدد کر سکتی ہیں۔ گاؤٹ، اچانک اور شدید جوڑوں میں درد کا سبب بنتا ہے۔ یہ خون میں یورک ایسڈ کی اعلی سطح ہونے کی وجہ سے شروع ہوتا ہے۔ ایک جائزے کے مطابق چیری کے استعمال سے جسم میں یورک ایسڈ کی معیاری سطح برقرار رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس پھل کو کھانے کی وجہ سے دو دن کی مدت کے دوران گاؤٹ کے درد میں 35 فیصد کمی واقع ہوسکتی ہے۔

چیری دل کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔ عام طور پر پھلوں اور سبزیوں سے حاصل شدہ چکنائی دل کی صحت کے لئے بہترین ہوتی ہے۔ اس لیے چیری دل کے لئے صحت مند غذا میں خاص طور پر اکسیر ہو سکتی ہے۔ کیونکہ یہ ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ چیری میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جنہیں اینتھوسیانن کہا جاتا ہے، خراب کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے، بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے اور فری ریڈیکلز سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں جو سوزش کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس سے دل کی بیماری اور فالج کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

چیری میں میلاٹونین بھی شامل ہے جو ایک نیورو ٹرانسمیٹر ہوتا ہے اور نیند کو پرسکون بناتا ہے۔ میلاٹونین ان لوگوں کے لئے مفید ثابت ہوسکتا ہے جنہیں بے خوابی کی شکایت ہے۔ اس میں پوٹاشیم کی اچھی مقدار موجود ہوتی ہے، جس کی بدولت جسم سے اضافی سوڈیم کے مواد کو ہٹانے میں مدد ملتی ہے۔ چیری، پوٹاشیم اور سوڈیم دونوں کی مقدار کو متوازن رکھتی ہے جو خود بخود آپ کے بلڈ پریشر کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہے۔

چیری اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں جو فری ریڈیکلز سے لڑتے ہیں اور جلد کو صاف شفاف رکھتے ہیں۔ اس سے آپ کی جلد کم عمر اور صحت مند نظر آتی ہے۔ یہ آپ کی جلد سے سیاہ دھبوں کو ہٹانے میں بھی مدد کر سکتی ہے جو سورج کی روشنی کے نقصان کی وجہ سے ظاہر ہو سکتے ہیں۔ چیری، توانائی بڑھانے والے پھلوں میں سے ایک ہے۔ یہ خون کے خلیات کے بننے میں مدد کرسکتی ہے۔ لہذا آپ کو موسم کی ان رسیلی خوشیوں سے لطف اندوز ہونا چاہیے۔ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق آپ روزانہ کی غذا میں آدھا کپ چیری شامل کرسکتے ہیں۔