غزہ(اُمت نیوز) غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری جاری ہے ، اسرائیلی فوج کے حالیہ حملوں میں کم از کم 40 فلسطینی شہید ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق زیادہ تر اموات نصیرات کیمپ میں ہوئی ہیں ، کچھ علاقوں سے اسرائیلی ٹینکوں کے انخلاء کے بعد نصیرات پٹی کا مرکز ہے ، طبی ماہرین نے بتایا جمعہ کے بعد شمالی غزہ کی پٹی میں بیت لاھیا میں ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 10 فلسطینی شہید ہوئے ۔
پیرامیڈیکس کے مطابق باقی اموات غزہ کی پٹی کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں ہوئیں، اسرائیلی فوج نے جمعرات کو کہا تھا کہ اس کی افواج غزہ کی پٹی میں آپریشنل سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فلسطینی شہری دفاع کا کہنا تھا کہ اس کی ٹیمیں گھروں میں پھنسے رہائشیوں کی جانب سے آنے والی پریشانیوں پر جواب دینے سے قاصر ہوگئی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کی افواج جو 5 اکتوبر سے بیت لاھیا، جبالیا اور بیت حانون میں آپریشن کر رہی ہیں، ان کا مقصد حماس کے عسکریت پسندوں کو اپنی صفوں کو دوبارہ منظم کرنے اور ان علاقوں سے حملے شروع کرنے سے روکنا ہے, مکینوں نے بتایا کہ فوج بیت لاھیا اور بیت حانون کے قصبوں اور جبالیا پناہ گزین کیمپ کے مکینوں کو نکال رہی ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے جمعرات کو بتایا تھا کہ غزہ کی پٹی کے انتہائی شمال میں سات ہفتوں سے جاری رہنے والے اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ایک لاکھ 30 ہزار لوگوں نے نقل مکانی کی ہے۔
غزہ میں جنگ بندی کے لیے کئی مہینوں سے جاری مذاکرات میں خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوئی، مذاکرات اب تعطل کا شکار ہیں،غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وحشیانہ حملوں میں غزہ کی پٹی میں 44300 سے زیادہ افراد شہید ہوچکے ہیں جبکہ غزہ کی پٹی کے ہر فرد کو کم از کم ایک مرتبہ بے گھر ہونا پڑا ہے، پٹی کے تمام علاقے کھنڈرات کا منظر پیش کر رہے ہیں۔