انٹیلی جنس بیورو دھندے کے سہولت کاروں کا سراغ لگائے گا ، فائل فوٹو
انٹیلی جنس بیورو دھندے کے سہولت کاروں کا سراغ لگائے گا ، فائل فوٹو

انسانی اسمگلنگ کیخلاف حساس ادارہ بھی سرگرم

عمران خان :

ایف آئی اے میں انسانی اسمگلروں کے سہولت کاروں کا سراغ لگانے کا کام انٹیلی جنس بیوروکو سونپ دیا گیا۔ ایئرپورٹ امیگریشن اور اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکلوں میں تعیناتی، اب انٹیلی جنس بیورو کی کلیئرنس سے مشروط کردی گئی۔ اب تک حساس ادارے کی رپورٹوں کی روشنی میں ملک بھر میں ڈیڑھ برس کے دوران 100 کے لگ بھگ افسران کو ایئر پورٹوں اور اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکلوں میں تعیناتی کے لئے بلیک لسٹ قرار دیا جاچکا ہے۔

جبکہ صرف کراچی میں ایسے 60کے قریب اہلکاروں کی نشاندہی کی گئی۔
اطلاعات کے مطابق ایک جانب اس اقدام سے انسانی اسمگلنگ میں طویل عرصہ سے سہولت کار بننے والی کالی بھیڑوں کو اہم پوسٹوں سے دور رکھ کر بڑے پیمانے پر ہونے والی کرپشن کی روک تھام میں مدد مل رہی ہے۔ تاہم دوسری جانب بعض حالات میں مناسب طریقہ کار وضح نہ ہونے کی وجہ سے یہ پالیسی امیگریشن کے روزمرہ امور کی بہتر ادائیگی میں مشکلات کا سبب بھی بننے لگی ہے۔ کیونکہ ہیڈ کوارٹر میں موجود بعض افسران کی جانب سے بعض اوقات اچھے کام والے افسران اور اہلکاروں کو بھی ذاتی رنجش ، عناد اور صرف سنی سنائی باتوں پر ایسی فہرست میں ڈال دیا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں ایک دوہرے یا تہرے کراس چیکنگ کے شفاف طریقہ کار کو نافذ کر نا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

موصول ہونے والی دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ دنوں ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز سے پرائم منسٹر آفس کی ہدایات کے بعد ایک مراسلہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ایف آئی اے میں کرپشن اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افسران اور اہلکارں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائیوں کے لئے پہلے کئے گئے فیصلوں کی روشنی میں ہونے والی پیش رفت رپورٹ سے آگا ہ کیا جائے۔ کیونکہ اس پر وزیر اعظم ہائوس کی جانب سے رپورٹ طلب کی گئی ہے کہ ایسے اہلکاروں اور افسران کے خلاف ان کے سرکل انچارجز ، زونل ڈائریکٹر ز اور ڈی جی آفس کی جانب سے کیا اور کتنی کارروائیاں کی گئیں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ایک ایس او پی بھی دی گئی ہے کہ کس گریڈ سے کتنے گریڈ تک کے اہلکاروں اور افسران کے خلاف کون سے افسر کارروائی کا اختیار رکھتے ہیں۔ تاکہ اس پروسس کو جلد نمٹایا جاسکے۔

اسی طرح سے امیگریشن اور اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکلوں میں تعیناتیوں کے لئے حساس ادارے کی کلیئرنس ک حوالے سے بھی پیش رفت رپورٹ طلب کی گئی۔ واضح رہے کہ انٹیلی جنس ادارے کی رپورٹ اور ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز کی جانب سے امیگریشن اور اے ایچ ٹی سی سرکلوں میں کئی برسوں سے تعینات افسران اور اہلکاروں کے حوالے سے انٹیلی جنس معلومات پر مشتمل رپورٹس تیار کی جا رہی ہیں۔ جن میں ان کے کالز ڈیٹا ، رابطے ، بینک اکائونٹس کے لین دین اور ان کی ساکھ کے حوالے سے معلومات شامل کرکے انہیں وائٹ ، گرے اور بلیک کی درجہ بندی میں رکھا جاتا ہے۔ بلیک لسٹ افسران کو ان تعیناتیوں کے لئے غیر موزوں قرار دینے کی سفارش کی جاتی ہے۔

ایف آئی اے ذرائع کے بقول اس وقت اس پر سو فیصد عمل جاری ہے۔ اور گزشتہ مہینوں میں ایسے تمام عملے کو تبدیل کیا جاچکا ہے۔ اسی سلسلے میں چند ماہ قبل ایک فہرست جاری کی گئی تھی، جس میں کرپشن میں ملوث اہلکاروں کے حوالے سے ایف آئی اے ڈائریکٹوریٹ جنرل اسلام آباد ہیڈ کوارٹرز سے ایک تفصیلی مراسلہ جاری کیا گیا۔ اس مراسلے میں ملک بھر میں تعینات ایف آئی اے کے 87 افسران اور اہلکاروں کے نام شامل کئے گئے ہیں اور ان کے متعلقہ زونل افسران کی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ان افسران کو مستقبل کی پوسٹنگ کے لئے بلیک لسٹ کردیا گیا ہے۔ اس لئے انہی کسی بھی صورت ملکی ایئر پورٹس ، زمینی سرحدوں کی چیک پوسٹس اور بندرگاہوں پر امیگریشن کی ڈیوٹیوں کے لئے تعینات نہ کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی ان افسران اور اہلکاروں کو ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکلوں میں بھی تعیناتی کے لئے بلیک لسٹ قرار دیا گیا۔

ذرائع کے بقول ابتدائی تحقیقات میں ملبہ ماتحت افسران پر گرا کر سرکل انچارجز اور ڈیوٹی اور شفٹ اچارجز کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حالانکہ’’ گڈ مارننگ‘‘ کے کوڈ ورڈ سے ایجنٹوں اور مشکوک دستاویزات پر جانے والے والوں سے وصول کی جانے والی رشوت کی رقم یہی ماتحت افسران وصول کرکے اوپر کے دفتروں میں بیٹھنے والے افسران تک پہنچاتے رہے ہیں۔ ساتھ ہی انسانی اسمگلروں اور ایجنٹوں کے کیس خراب کرکے انہیں ریلیف دینے کے عوض وصول ہونے والی رقوم بھی برسوں سے نیچے سے اوپر پہنچتی رہی۔

مذکورہ مراسلے سب سے زیادہ اسلام آباد زون کے 17 افسران اور اہلکار شامل ہیں جن میں انسپکٹر وجاہت علی سلطان، ایس آئی ذکی الحسن شاہ، ایس آئی محمد عمران ، ایس آئی عبداللہ جان، ایس آئی ولیم شہزاد ، ایس آئی محمد ادریس، ایس آئی ریاض محمود خٹک ، ہیڈ کانسٹیبل آفتاب احمد ، ہیڈ کانسٹیبل ناظم مصطفیٰ ، ہیڈ کانسٹیبل عمر حمید ، ہیڈ کانسٹیبل شہریار اقبال، ہیڈ کانسٹیبل فواد صادق ، ہیڈ کانسٹیبل کامران خان ، ایس آئی عاصم گلزار ، ہیڈ کانسٹیبل نورالامین ، ہیڈ کانسٹیبل عارف اللہ شامل تھے۔

دوسرے نمبر پر کراچی زون سے 16 افسران اور اہلکار شامل ہیںجن میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر وصی اللہ بھٹو ، آفس سپرٹنڈنٹ رضوان صدیق ، یو ڈی سی عباس علی ، ہیڈ کانسٹیبل منظور سیال، ایس آئی عبدالحمید شیخ، کانسٹیبل طلحہٰ الدین ، ہیڈ کانسٹیبل ناصر علی، ایس آئی فہیم اقبال شیخ ، ایس آئی محمد علی ساوند، ایس آئی محمد رفیق ، محمودعلی جوکھیو، انسپکٹر غضنفر علی جونیجو، ایس آئی عنبرین نیاز ، ہیڈ کانسٹیبل طارم سعید ، ایس آئی شہزاد گل، ایس آئی زہرا چوہان، اے ایس آئی منصور سلیمان شامل ہیں۔ ان میں سے 2 افسران ایس آئی فہیم اقبال شیخ اور محمود جو کھیو کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا۔

جبکہ تیسرے نمبر پر بلوچستان زون کے 14افسران اور اہلکار شامل ہیںجن میں انسپکٹر عابدہ مجید ، ایس آئی صلاح الدین ، اے ایس آئی احمد جان، شکیل احمد کاکٹر ، اے ایس آئی اصغر خان ، اے ایس آئی عبدالحلیم ، ہیڈ کانسٹیبل شہزاد احمد ، ہیڈ کانسٹیبل دولت خان ، ہیڈ کانسٹیبل ہیڈ کانسٹیبل دائود خان ،ہیڈ کانسٹیبل عبدالوحید ہیڈ کانسٹیبل ، ہیڈ کانسٹیبل محمد عامر ، ہیڈ کانسٹیبل شاہ محمد مری ، ہیڈ کانسٹیبل سید نجیب اللہ، کانسٹیبل مقصود احمد شامل ہیں۔ اس کے علاوہ گوجرانوالہ زون سے 12 افسران اور اہلکاروںکو اس فہرست میں شامل کرکے شامل تفتیش کیا گیا ہے جن میں انسپکٹر وسیم اختر ڈار ، ایس آئی مدثر محمود ، ایس آئی نصر اقبال، ایس آئی دلاور حسین ، اے ایس آئی محمد ارشاد، اے ایس آئی خالد مجید ، ہیڈ کانسٹیبل فیصل محمود ، ہیڈ کانسٹیبل محبوب شہزاد، ہیڈ کانسٹیبل شمعون، ہیڈ کانسٹیبل عبدالوحید، کانسٹیبل سمیع اللہ ، کانسٹیبل احسان اللہ شامل تھے۔

اسی طرح کوہاٹ پشاور زون کے 7 افسران اور اہلکارشامل ہیں، جن میں ہیڈ کانسٹیبل احسان اللہ ، ہیڈ کانسٹیبل واجد خان ، کانسٹیبل فیاض اللہ، کانسٹیبل اشفاق خان ، ہیڈ کانسٹیبل شعیب الحسن ، ہیڈ کانسٹیبل صدیق اکبر ، کانسٹیبل کامران سلیم شامل ہیں۔ ملتان زون کے 9 اہلکار شامل ہیں جن میں ایس آئی حنا شیخ ، کانسٹیبل وسیم قیصر ، کانسٹیبل فہد اعوان ، کانسٹیبل محمد رضوان ، کانسٹیبل عابد حسین ، ہیڈ کانسٹیبل محمد آصف، کانسٹیبل محمد شفیق ، کانسٹیبل پرویز اختر ، کانسٹیبل طلحہٰ تنویر شامل ہیں۔ لاہور زون کے 9 افسران اور اہلکار شامل ہیں جن میں ایس آئی اعجاز احمد ، ایس آئی ثمینہ راشد، اے ایس آئی امجد جاوید، اے ایس آئی فیاض احمد ، اے ایس آئی محمد اظہر زمان ، ہیڈ کانسٹیبل صفدر علی ، ہیڈ کانسٹیبل قیصر ذوالفقار ، کانسٹیبل ریاض بشیر شامل ہیں۔ فیصل آباد زون کے 3 افسران اور اہلکار شامل ہیں جن میں اے ایس آئی محمد رضوان ، ہیڈ کانسٹیبل ذیشان صدیق اور کانسٹیبل رائو مزمل بابر شامل ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔