ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹینینٹ جنرل احمد شریف چوہدری پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے سینئر افسران کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے ہیں، فائل فوٹو
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹینینٹ جنرل احمد شریف چوہدری پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے سینئر افسران کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے ہیں، فائل فوٹو

بھارت کا ایک بھی ڈرون واپس نہیں جانے دیں گے ،ترجمان پاک فوج

اسلام آباد: لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت کا ایک بھی ڈرون واپس نہیں جا سکا۔

پاکستانی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’جب ہم حملہ کریں گے، جب ہم انھیں جواب دیں گے تو انڈین ٹی وی چینلوں کو رپورٹ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ یہ آواز ہر جگہ سنی جا سکے گی۔‘

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے دعویٰ کیا کہ انڈیا کی طرف سے پاکستان میں اسرائیلی ڈرون بھیجے جا رہے ہیں اور فوج نے اب تک 77 ایسے ڈرون مار گرائے ہیں۔

ان کا دعویٰ تھا کہ ’ایک بھی ڈرون واپس انڈیا نہیں جا سکا۔ ہم کوئی ایک ڈرون بھی واپس جانے نہیں دیں گے۔ ہم اپنی سالمیت کا دفاع ہر صورت کریں گے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلیے پاکستان پرالزام لگا رہا ہے۔ بھارت کو جج، جیوری اور جلاد بننے نہیں دیا جائے گا۔

ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پاکستان ایئرفورس اور پاکستان نیوی کے سینئرافسروں کے ہمراہ عالمی میڈیا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام واقعہ کے دس منٹ بعد ایف آئی آر درج کر لی گئی اور بھارت نے فوری طور پر پاکستان پر الزام لگانا شروع کر دیا، پاکستان اپنے وقار اور آزادی کی حفاظت ہر قیمت پر کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ دس منٹ بعد بھارت کو کیسے پتہ چلا کہ پہلگام واقعہ پاکستان نے کرایا، بھارت لائن آف کنٹرول پر پاکستان میں عورتوں ، بچوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے ۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پہلگام پولیس سٹیشن حملے کے مقام سے 30 منٹ دوری پر ہے ، حیران کن طور پر حملے کے 10 منٹ بعد پولیس جائے وقوعہ تک کیسے پہنچی؟ اور اگلے 10 منٹ میں الزام تراشی شروع کر دی اور بھارتی میڈیا سے بھی کہنا شروع کر دیا کہ حملہ پاکستان نے کرایا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی سیاستدانوں نے بھی پہلگام واقعہ کے بعد سکیورٹی پر سوالات اٹھائے ہیں، بھارت اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان پر الزام لگا رہا ہے، بھارتی شہری بھی اپنی فوج کے مشکوک کردار پر پھٹ پڑے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کے 60 طیارے پرواز میں تھے جنہیں انگیج کیا گیا، بھارتی طیارے رات بارہ بج کر دس منٹ پر پاکستان سائیڈ پر آئے۔ انہوں نے بریفنگ میں رافیل طیاروں کے پائلٹ کی گفتگو بھی سنائی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے وقار اور آزادی کی ہرقیمت پر حفاظت کرے گا، بھارت بچوں، خواتین اور عام شہریوں کو نشانہ بنارہا ہے، پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے الزام پاکستان پر لگادیا، حقیقت کیا ہے یہ دیکھنا چاہیے مگر اس کے برعکس بھارتی میڈیا نے بغیر ثبوت کہنا شروع کردیا کہ پاکستان ملوث ہے۔

اس موقع پر انہوں ںے مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کی جانب سے پہلگام واقعے پر اٹھائے گئے سوالات کی ویڈیوز پیش کیں جن میں شہریوں نے مودی حکومت اور بھارتی فوج کی سیکیورٹی پر سوالیہ نشان اٹھادیا اور پہلگام واقعے کو بھارتی فوج کا ڈرامہ قرار دیا۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا  تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں جعلی انکاؤنٹرز بھارتی افواج کا معمول ہیں، پلوامہ واقعہ سے متعلق بھی پاکستان نے ایک واضح موقف اپنایا تھا اور کہا تھا کہ یہ ایک فالز فلیگ آپریشن ہے، جموں کے اس وقت کے گورنر نے پلوامہ واقعہ کا پول کھول دیا تھا اور کہا تھا کہ بھارت اس جعلی واقعے کا الزام پاکستان پر لگا کر سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہن نے بلوچستان میں بھارتی تخریب کاری کےثبوت بھی دیے، بھارت کالعدم بی ایل اے کےدہشت گردوں کی پشت پناہی کررہا ہے، پاکستان اور دنیا بھرمیں دہشت گردی کےواقعات میں ملوث ہے، بھارتی کھلےعام تسلیم کررہےہیں کہ وہ بلوچستان میں دہشت گردوں کوسپانسرکررہےہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت فتنہ الخوارج سمیت دوسرےدہشت گرد گروپوں کومعاونت فراہم کررہا ہے، بھارت کےاندردہشت گردوں کےکیمپس ہیں، جبکہ انہوں نے دوران گفتگو بلوچستان میں دہشت گردی کے ثبوت بھی دکھائے۔

 لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ ’پہلگام میں حملے پر تنقید کی جا رہی تھی اور سوالات پوچھے جا رہے تھے جس سے بچنے کے لیے اور توجہ ہٹانے کے لیے انڈیا نے پاکستان پر حملہ کیا۔

بھارت کو جج، جیوری اور جلاد بننے نہیں دیا جائےگا

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے پہلگام حملے پر غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا تاہم ’انڈیا کو جج، جیوری اور جلاد بننے نہیں دیا جا سکتا۔‘

انھوں نے الزام عائد کیا کہ انڈیا میں دہشتگردوں کے کیمپ ہیں جو پاکستان میں کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔