بزم علم و شعور کے تحت نامور صحافی اور محقق عبدالخالق بٹ کی کتاب "لفظ تماشا” کی تقریب پذیرائی گزشتہ دنوں اکادمی ادبیات پاکستان اسلام آباد میں منعقد ہوئی، جس میں علم و ادب اور صحافت سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تقریب کے مہمان خصوصی معروف محقق اور ریٹائرڈ بیوروکریٹ ابو احمد عاکف تھے جبکہ صدارت نامور ادیب احمد حاطب صدیقی نے کی جو ابو نثر کے ادبی نام سے مشہور ہیں۔ مہمانان اعزاز میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم اور کوہسار یونیورسٹی مری شعبہ اردو کے سربراہ معروف شاعر پروفیسر اشفاق کلیم عباسی شامل تھے۔
اس موقع پر مہمان خصوصی اور مہمانان اعزاز کے علاوہ محقق اور ماہر لسانیات امجد بٹ، اردو اور پہاڑی کے معروف شاعر راشد عباسی ،دعوہ اکیڈمی اسلام آباد سے وابستہ نصیر عباسی اور دیگر شخصیات نے کتاب "لفظ تماشا” کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اسے ادب میں قابل قدر اضافہ قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کتاب اردو زبان وادب اور صحافت کے طالب علموں کے لیے کسی تحفے سے کم نہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ جامعات اور کالجز کے اساتذہ اپنے طالب علموں کو نہ صرف ایسی کتابوں کی طرف مائل کریں بلکہ طالب علموں کا اردو سے رشتہ مستحکم کرنے کے لیے اس کتاب کو جامعات کے نصاب میں شامل کیا جانا چاہیے۔ احمد حاطب صدیقی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ عبدالخالق بٹ نے نوجوانی میں "لفظ تماشا” جیسی شہرہ آفاق کتاب لکھ کر ادبی دنیا کو حیران کر دیا ہے اور وہ خود بطور صحافی مصنف کے ہمکار ہونے کے باوجود ان کے ادبی مرتبے سے پوری طرح واقف نہ تھے۔ صاحب کتاب نے اپنی ظریفانہ گفتگو سے سامعین کو محظوظ کیا اور کامیاب تقریب کے انعقاد پر بزم علم و شعور اور اکادمی ادبیات پاکستان کی انتظامیہ بالخصوص معروف شاعر اور افسانہ نگار اختر رضا سلیمی کا شکریہ ادا کیا جو خود بھی تقریب میں شروع سے آخر تک موجود رہے.
تقریب میں سینیئر صحافیوں ضرار خان۔سجاد عباسی ۔عامر لطیف ۔اسرار احمد۔ مظہر شہزاد خان ،صفدر گردیزی ،شاہد عباسی۔مشکور احمد کے علاوہ ڈاکٹر کامران خان،ڈاکٹر نعمان انصاری۔متین فاروقی، ڈاکٹر عطاء الرحمن سمیت مختلف جامعات کے اساتذہ اور اہل علم کی بڑی تعداد میں شرکت کی.