واشنگٹن: امریکا میں یہودی عجائب خانے میں فائرنگ کے واقعے میں اسرائیل کے سفارتی اہلکار مارے گئے جب کہ ملزم نے ’’فلسطین کو آزاد کرو‘‘ کا نعرہ
لگاتے ہوئے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حملہ آور کی شناخت 30 سالہ الیاس روڈریگیز کے نام سے ہوئی ہے جس کا ماضی میں کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں ہے اور وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے۔
الیاس روڈریگیز نے یونیورسٹی آف الینوائے شکاگو سے انگریزی ادب میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔
وہ ایک مؤرخ، محقق اور کہانی نویس ہونے کے ساتھ ساتھ معروف تحقیقی ادارے "دی ہسٹری میکرز” میں ایک محقق اور خاکہ نگار کی حیثیت سے وابستہ ہیں۔الیاس امریکی معاشرے کی نمایاں شخصیات پر تحقیق کرتے ہیں اور ان کی تفصیلی سوانحی خاکے مرتب کرتے ہیں۔
"دی ہسٹری میکرز” سے قبل وہ مختلف کمپنیوں کے لیے تخلیقی مواد لکھتے تھے اور بچپن سے ہی تخیلاتی کہانیاں پڑھنے اور لکھنے کا شوق تھا۔
NEW: This is allegedly the video of the suspect Elias Rodriguez in the fatal shooting outside the Jewish Museum in Washington DC tonight being arrested. He yells, "Free, free Palestine," while being detained by security.
You can see the keffiyeh on the floor
H/T @yuvaldavid https://t.co/va8EN38GQs pic.twitter.com/8rp4xXq9hf
— Ari Hoffman 🎗 (@thehoffather) May 22, 2025
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے تفتیش جاری ہے۔ ابھی واقعے کے محرک سے متعلق کچھ معلوم نہیں ہوسکا۔
البتہ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے، یہ کارروائی ملزم نے انفرادی طور پر اور غزہ کے حالات کے ردعمل میں کی ہے۔