حیدرآباد میں 2 واٹر ٹینکر ریس لگانے کے دوران کئی گاڑیوں پر چڑھ دوڑے، 5گاڑیاں مکمل تباہ ہوگئی۔ حادثے میں ایک شہری جاں بحق جبکہ لیڈی ڈاکٹر سمیت 7 شہری زخمی ہوگئے
تفصیلات کے مطابق تھانہ بلدیہ کی حدود مصروف غریب آباد چوک کے قریب حادثہ 2 واٹر ٹینکرز کے مابین ہونے والی ریس کے دوران پیش آیا۔ سندھ ایمرجنسی ریسکیو سروس ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو کے عملے کے مطابق 2 واٹر ٹینکرز کے درمیان تیز رفتاری اور ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی کوشش کے دوران خوفناک حادثہ ہوا۔ تباہ ہونے والی گاڑیوں میں بولان، کیری، سوزوکی، کار اور لوڈر رکشا شامل ہیں، بولان گاڑی میں سوار3 افراد، سوزوکی ڈرائیور اور مہران کار میں سوار لیڈی ڈاکٹر بھی شدید زخمی ہوئی، جن کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
ریسکیو عملے کے مطابق جاں بحق شخص کی شناخت سمیر علی کے طور پر ہوئی ہے ۔زخمیوں میں لیڈی ڈاکٹر سحرش میمن، کرشن، ذاکر علی، شاہ نواز، اکرم، عمران اور اسحاق شامل ہیں جنہیں سول اسپتال حیدرآباد منتقل کر دیا گیا ہے۔ حادثے کے بعد ریسکیو ٹیم نے ریکوری وہیکلز کی مدد سے متاثرہ گاڑیوں کو سڑک کے کنارے منتقل کرکے ٹریفک کی روانی بحال کروائی جبکہ پولیس نے واٹر ٹینکرز کو تحویل میں لے کر ڈرائیورز کی تلاش شروع کردی تھی۔
پولیس کے مطابق دو میں سے ایک ٹینکر کے بریک فیل ہونے کی وجہ سے ٹینکر ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوکر سڑک کی دوسری طرف سول اسپتال جانے والے روڈ چلنے والی گاڑیوں سے ٹکراگیا تھا۔
ایم کیو ایم حیدرآباد ڈسٹرکٹ کے جوائنٹ انچارج و حق پرست رکن سندھ اسمبلی راشد خان ایڈووکیٹ نے حیدرآباد پٹھان کالونی چوک پر تیز رفتار گورنمنٹ کنٹریکٹر کے واٹر ٹینکر حادثے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حیدرآباد میں پہلا واقعہ نہیں ہے ایم کیو ایم نے بارہا مطالبات کیے ہیں کہ حیدرآباد میں ٹریفک کے نظام کو درست کیا جائے لیکن ہمارے مطالبات پر کوئی عمل نہیں کیا گیا ۔
انھوں نے واٹرٹینکر حادثہ کے ذمہ داران کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے جاں بحق و زخمیوں کا سرکاری خرچ پرعلاج و مناسب مالی امداد دی جائے۔