اس فیصلے کے تحت پاکستانی شہری اب کام، فیملی ویزٹ، سیاحتی، کمرشل اور ڈیپنڈنٹ ویزوں کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ ابتدائی طور پر 1200 نرسز کی بھرتی کا عمل شروع کیا جا چکا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کویت پاکستانی ہنرمندوں سے اپنی افرادی قوت کو تقویت دینے کے لیے سنجیدہ ہے۔
کویت کے اس فیصلے کو پاکستان اور کویت کے درمیان اقتصادی اشتراک، محنت کشوں کی نقل و حرکت، اور عوامی سطح پر رابطوں کے ایک نئے دور کے آغاز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یہ اقدام پاکستان کے بہتر سیکیورٹی حالات پر کویت کے اعتماد اور دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی کا مظہر ہے۔
ہزاروں ہنرمند پاکستانیوں کو اب صحت اور تیل کے شعبوں میں دوبارہ کام کے مواقع میسر ہوں گے۔ اسکے علاوہ پاکستانی تاجر، سرمایہ کار، اور کاروباری حضرات کو معاشی مواقع ملیں گے اور کویتی منڈی تک رسائی حاصل ہوگی۔ اسکے ساتھ ہی عوامی روابط استوار ہونگے اور خاندانی ملاقاتوں، سیاحت اور ثقافتی تبادلوں کو بھی فروغ ملے گا۔
پاکستانی محنت کشوں کے تحفظ کے لیے ایک نئی لیبر مفاہمتی یادداشت (MoU) بھی زیر غور ہے، جو ملازمت کے مواقع کو منظم اور محفوظ بنانے میں مدد دے گا۔ یہ معاہدہ مزدوروں کے حقوق کو یقینی بنائے گا اور ایک شفاف فریم ورک فراہم کرے گا۔
تمام ویزہ درخواستیں اب کویت کے آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے دی جا سکتی ہیں، جس سے درخواست دینے کا عمل نہایت آسان اور تیز ہو گیا ہے۔