اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں معاشی ٹیم کا اہم اجلاس ہوا جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی تجویز منظور کر لی گئی۔
وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 7 فیصد اضافے کی منظوری دی۔
ذرائع کے مطابق بجٹ تجاویز کی حتمی منظوری کابینہ کے اجلاس میں دی گئی، اس سے قبل سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے اور گریڈ ایک تا 16 کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دینے کی تجویز بھی زیر غور تھی۔
رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے تقریباً 17 ہزار 600 ارب روپے سے زائد حجم کا وفاقی بجٹ آج شام 5 بجے اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
اجلاس میں شرکت کے لیے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب پارلیمنٹ کابینہ کو بجٹ پر بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق بجٹ تجاویز کی حتمی منظوری کابینہ کے اجلاس میں دی جائے گی، اس سے قبل سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے اور گریڈ ایک تا 16 کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دینے کی تجویز بھی زیر غور تھی۔
ذرائع کے مطابق کم از کم اجرت میں بھی اضافہ کیا جائے گا، ایڈہاک ریلیف الاؤنس بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے کی تجویز ہے، گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین زیادہ ریلیف کے منتظر ہیں، گریڈ 17 سے 22 والوں کو بھی ریلیف دینے کی تجویز ہے۔