فوٹو بشکریہ اسپورٹس میڈیا
فوٹو بشکریہ اسپورٹس میڈیا

ٹیسٹ چیمپئن شپ : آسٹریلیا کی جیت پر بڑا سٹہ

عبداللہ بلوچ :
لندن کا تاریخی لارڈز اسٹیڈیم اس وقت ٹیسٹ کرکٹ کے سب سے بڑے دنگل کی میزبانی کر رہا ہے۔ جہاں ٹیسٹ کی دو سپر پاور ٹیمیں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ عالمی بادشاہت حاصل کرنے کیلیے آمنے سامنے ہیں۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کو دلچسپ بنانے کیلئے روایتی کوکوبورا گیند کے بجائے ڈوکس گیند کا استعمال کر رہی ہے۔ جو فاسٹ بالرز کو زیادہ رفتار اور ایکسٹرا بائونس فراہم کر رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کھیل کے پہلے روز بالرز چودہ وکٹیں نکالنے میں کامیاب رہے۔ کھیل کا پہلا دن آسٹریلوی بہتری پر ختم ہوچکا ہے اور کرکٹ اینالسٹ نے آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کو ہی فیورٹ قرار دیا ہے۔ اس کی دو اہم اور بنیادی وجوہات بتائی گئی ہیں۔ پہلی یہ کہ کینگروز کی ٹیم انگلینڈ کے بعد لارڈز اسٹیڈیم میں سب سے زیادہ ٹیسٹ کھیلنے والی ٹیم ہے اور اس مقام میں اس کی جیت کا تناسب دیگر ٹیموں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق پچھلے ایڈیشن میں اوول کرکٹ گراؤنڈ پر بھارت کو زیر کرنے والی آسٹریلوی ٹیم مسلسل 2 مرتبہ فائنل جیت کر نئی تاریخ رقم کرسکتی ہے۔ جبکہ جنوبی افریقہ کی ٹیم 20 برس سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود اب تک آئی سی سی ایونٹ کے ٹائٹل کی تلاش میں ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ جنوبی افریقہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل تک پہنچ سکا ہے۔ تاہم ان پر چوکر کا لیبل ہٹنے کا امکان کافی کم نظر آرہا ہے۔

ٹیبل پر پہلی پوزیشن پر رہنے والی جنوبی افریقی ٹیم نے 2 برس کے عرصے میں 12 میچز کھیلے۔ ان میں سے 8 جیتے، 3 ہارے اور ایک میچ ڈرا کیا۔ دوسری جانب آسٹریلیا نے 19 میچز کھیلے۔ 13 جیتے، 4 ہارے اور 2 ڈرا کیے۔ وہ ٹیبل پر دوسرے نمبر پر رہی۔ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں جنوبی افریقہ نے پہلے روز کا افتتاح انتہائی شاندار انداز سے کیا۔ کیونکہ ربادا کی تباہ کن بالنگ سے آسٹریلیا کے پانچ ٹاپ بلے باز بڑا پرفارمنس دکھائے بغیر پویلین لوٹ گئے۔ البتہ اسٹیون اسمتھ اور باسو ویبسٹر کی مزاحتمی اننگ نے آسٹریلیا کو مکمل تباہی سے بچالیا۔ جبکہ آسٹریلوی بالرز نے پہلے روز کے کھیل کے اختتام تک جنوبی افریقہ کے چار اہم بلے بازوں کو قابو کر کے میچ میں اپنی پوزیشن مستحکم کرلی ہے۔

ٹیسٹ کے اس تاریخی دنگل کو عالمی سطح پر خوب بوسٹ مل رہا ہے۔ جبکہ عالمی سٹہ سنڈیکٹ بھی اس دنگل کو بھرپور انداز میں کیش کر رہے ہیں۔ جوئے کی عالمی مارکیٹ میں آسٹریلیا کو فیورٹ کے طور پر ریٹ کیا گیا ہے۔ جبکہ جنوبی افریقہ کی جیت کے چانس صرف 23 فیصد بتائے گئے ہیں۔ میچ کے بال ٹو بال جوئے کا ریٹ ایک ڈالر سے لے کر سو ڈالر تک طے کیا جارہا ہیں۔ آسٹریلیا کا اس میچ میں بھائو1.47 ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔ جبکہ جنوبی افریقہ کے ریٹ 4.10 ڈالر رکھے گئے ہیں۔ جواریوں کا ماننا ہے کہ اس میچ کا نتیجہ تیسرے روز بھی آسکتا ہے۔ اور اگر یہ میچ پانچ دن چلا تو یہ حیران کن بات ہوگی۔

اس میچ کے نتائج میں واحد رکاوٹ موسم کی پیشن گوئی ہو سکتی ہے۔ میچ ڈرا کی جانب بڑھا تو ایک روز کا ریزرو ڈے مقرر کیا جائے گا اور اگر بات پھر بھی نہ بنی تو دونوں ٹیموں کو مشترکہ فاتح قرار دیا جاسکتا ہے۔ دوسری جانب آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025ء کے فاتحین کی انعامی رقم پچھلے دو ایڈیشنز کے مقابلے میں دگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔ اس بار فاتح ٹیم کو 3.6 ملین ڈالر کی انعامی رقم دی جارہی ہے۔

اس سے قبل ونر ٹیم کی انعامی رقم 1.6 ملین ڈالر تھی۔ اس بار رنر اپ ٹیم کو 2.1 ملین ڈالر ملیں گے۔ جبکہ اس سے قبل رنر اپ ٹیم کو 80 ہزار ڈالر دیئے جاتے تھے۔ فاتح ٹیم کو آئی سی سی کا ٹیسٹ گرز بھی بطور ایوارڈ پیش کیا جائے گا۔ 16 جون، ریزرو ڈے کے طور پر رکھا گیا ہے۔ یہ صرف اس صورت میں استعمال کیا جائے گا جب پانچ دنوں میں خراب موسم کی وجہ سے وقت ضائع ہو گیا ہو۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا کے اسکواڈ میں عثمان خواجہ، سیم کونسٹاس، مارنس لیبوشگن، اسٹیون اسمتھ، ٹریوس ہیڈ، ایلکس کیری، جوش انگلس، کیمرون گرین، بیو ویبسٹر، پیٹ کمنز (کپتان)، مچل اسٹارک، جوش ہیزل ووڈ، اسکاٹ بولانڈ، نیتھن لیون اور میٹ کوہنمن شامل ہیں۔ جبکہ جنوبی افریقی ٹیم میں ٹونی ڈی زورزی، ریان رکیلٹن، ایڈن مارکرم، ٹیمبا باوما (کپتان)، ڈیوڈ بیڈنگھم، ٹرسٹان اسٹبس، کائل ویرین، ویان مولڈر، مارکو جانسن، کوربن بوش، کاگیسو ربادا، لونگی نگیڈی، ڈین پیٹرسن اور سینور مہاراج شامل ہیں۔