یورپی یونین کے صدرڈونلڈ ٹسک نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ان جیسے دوستوں کے ہوتے ہوئے ہمیں دشمنوں کی کیا ضرورت ہے؟ انھوں نے بلغاریہ میں ایک اجلاس کے دوران یورپی رہنماؤں پر زورد دیا کہ وہ امریکا کی ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے سے دستبرداری اور یورپ کے خلاف تجارتی محصولات عائد کرنے کے خلاف مشترکہ محاذ بنائیں۔ انھوں نے میـڈیا سے گفتگو نمیں کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ فیصلوں کو دیکھتے ہوئے کوئی یہ بھی سوچ سکتا ہے کہ ایسے دوستوں کی موجودگی میں دشمنوں کی کیا ضرورت ہے؟ یورپی یونین 15 سال بعد بلقان کے خطے میں پہلا سربراہی اجلاس منعقد کررہی ہے۔ اس علاقے کے چھ ملک یورپی یونین کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ اجلاس کے دوران یورپی رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ امریکہ کی جانب سے ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ ختم کئے جانے کے باوجود یہ معاہدہ اورایران کے ساتھ تجارتی تعاون جاری رہے گا۔یورپ کو صدر ٹرمپ کا شکرگزار ہونا چاہیئے کیوں کہ ان کی وجہ سے ہمارے تمام اوہام دورہو گئے ہیں۔ انھوں نے ہمیں باور کرا دیا ہے کہ اگر آپ کو مدد کی ضرورت ہے تو اپنی مدد آپ کرنا پڑے گی۔انھوں نے کہا کہ چین کی نمود اور روس کے جارحانہ رویے جیسے روایتی چیلنجوں کے علاوہ ہمیں آج ایک نئے مقابلے کا سامنا ہے۔