میری وطن واپسی سے فوج پر دباؤ بڑھے گا-پرویز مشرف

 

دبئی :سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ آرمی چیف سے کوئی رابطہ نہیں، میر ی واپسی سے فوج پر دباؤ میں اضافہ ہوگا، نوازشریف کشمیر نظر انداز کرنے کیلئے تیار ، زرداری سندھ میں زمینیںچھینتے رہے ہیں ۔ مجھے ای سی ایل پر ڈال رکھا ہے جبکہ نواز شریف کو دنیا بھر میں گھومنے کی کھلی آزادی ہے ۔ عمران خان اور تحریک انصاف ملک کے لئے بہتر ثابت ہو سکتے ہیں جبکہ نوازشریف آزمائے ہوئے ہیں ۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ چک شہزاد کی جائیداد میں نے غالب نشتر سے خریدی تھی ۔مجھ پر الزام لگانے والے کو ئی الزام بھی ثابت کریں ۔ میں نے کسی کو غیر قانونی طریقے سے کوئی پلاٹ نہیں دیا اور کبھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ۔میرانواز شریف کے ساتھ موازنہ کیا جائے ۔ میں ایک سچا آدمی ہوںاور سچی بات کرتا ہوں۔ میں امریکہ بھی جاتا ہوں تو وہاں بتاتا ہوںکہ آپ یہاں غلطیاں کر رہے ہیں۔ ہمیشہ سچ بولتا ہوں اور حقائق پر مبنی بات کرتا ہوں ۔ بہادری اور بیوف قوفی میں فرق ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستان آنے کی اجازت ملنی چاہئے تھی لیکن میں نے محسوس کیا کہ ابھی میرا جانا مناسب نہیں ہے ۔آرمی چیف سے کوئی رابطہ نہیں، میر ی واپسی سے فوج پر دباؤ میں اضافہ ہوگا، پاکستان آنے کامقصد پارٹی کو مضبوط کرنا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ میرا نام ای سی ایل میں ڈالا ہوا ہے لیکن نواز شریف پوری دنیا میں گھومتے پھرتے ہیں۔

اسد درانی کی کتاب کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا اسد درانی کا مشترکہ کتاب لکھنا سمجھ سے بالاتر ہے لیکن اب فوج نے اس کا نوٹس لیا ہوا اور اس پر کارروائی جاری ہے ۔ پرویز مشرف نے کہا کہ نوازشریف نے پورے ملک کو لوٹ لیا ہے لیکن کسی نے مجھ پر الزام لگایا ہے کہ میں نے کسی سے ایک پیسہ بھی لیا ہو ! نواز شریف چار مرتبہ اقتدار میں رہے لیکن ملک کو سوائے غربت کے کچھ نہیں دیا ۔ میں پاکستان کو اوپر لے کر آیا جب ملک نیچے جا رہا تھا ۔ میں نے ملک کے دفاع کو مضبوط کیا ہے اور آرمی میں جتنی جدید امپرومنٹ ہوئی ہے یہ میرے زمانے میں ہو ئی ہے جبکہ نواز شریف نے ملک کا بیڑا غرق کیا ہے اور پھر یہ میرے ساتھ اپنا موازنہ کس طرح کرتے ہیں؟پرویز مشرف نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہورہی ہے۔ ان کا ایک فلیٹ جو لندن میں ہے وہ میری ساری جائیداد کے برابر ہوگا ۔ نواز شریف اور مریم کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہو رہی بلکہ جس کے یہ مستحق ہیں اس کے مطابق عدالت میں کیس چل رہا ہے بلکہ میر ے حساب سے ان کا ساتھ نرمی برتی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف آزمائے ہوئے لوگ ہیں البتہ عمران خان اور تحریک انصاف کو ابھی آزمایا نہیں گیا ۔ اس لئے میرے خیال میں الیکشن کے نتیجے میں عمران خان کی حکومت اقتدار میں آتی ہے تو بہتر ہوگا۔ شہباز شریف اور نواز شریف میں فرق ہے ۔شہباز شریف کام کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے مجھ سے پنجاب یونیورسٹی اور پولیس کے حوالے سے مشاورت کی اور میرے کہنے کے مطابق انہوں نے عمل کیا ۔پرویز مشرف نے کہا کہ نواز شریف میں کوئی سمجھ نہیں وہ ٹھنڈا شخص ہے جبکہ اس کے برعکس شہباز شریف میں کام کرنے کا جذبہ موجود ہے ۔انہوں نے کہا ایک دفعہ میں نواز شریف سے ملنے گیا تو مجھے انہوں نے دو جرنیلوں کے نام دیئے کہ ان کو فوج سے نکال دوں لیکن میں نے کہا کہ یہ کوئی چھوٹے آدمی نہیں ہیں یہ جنرلزہیں میں ان کو کیسے نکال سکتا ہوں؟ہم تو مشکل میں اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔

سابق بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی پاکستان آمد کے حوالے سے سوال پر ویز مشرف نے بتایا کہ واجپائی کے حوالے سے میری اورنواز شریف کے درمیان کوئی جھگڑے والی بات نہیں ہوئی تھی جو کچھ کہا جاتا ہے وہ سب جھوٹ ہے ۔ میں نے بارڈر پر سیاسی ورکرز کی بدنظمی سے بچنے کیلئے واجپائی کا گورنر ہاؤس میں استقبال کیا تھا اور ان کو سلیوٹ بھی کیا تھا کیونکہ وہ ایک ملک کے وزیر اعظم تھے ۔مشرف نے کہا کہ کشمیر کے بارے میں نواز شریف مکمل طور پر نظر انداز کرنے کو تیار ہیں ۔ایک دفعہ میں واجپائی کی موجودگی میں ان کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجودتھے تو اس وقت جو بیانیہ پڑھاگیا تو اس میں کشمیر کے بارے میں ایک لفظ بھی موجود نہیں تھااور پھر میرے کہنے پر بھی کشمیر کے حوالے سے کوئی بات شامل نہیں کی گئی یہ اس قسم کے لوگ ہیں۔آصف زرداری کے حوالے سے سوال پر پرویز مشرف نے کہا کہ ان کی باتیں فضول ہوتی ہیں۔ یہ سندھ میں لوگوں کی زمینیں زبردستی چھینتے رہے ہیں ۔ انہوں نے سندھ کو لوٹا ہے اور دنیا جانتی ہے کہ میں ایماندار آدمی ہوں۔انہوں نے کہا کہ میرا آصف زرداری سے کو ئی معاہدہ نہیں ہوا تھا ۔