شہد کی مکھیاں بھی آلودگی سےمتاثر۔شہر محفوظ مقام بن گئے

بوسٹن: کبھی دیہاتوں کے ماحول کو فطرت کے قریب تر اور انسانی صحت کے لئے انتہائی صحت بخش قرار دیا جاتا تھا لیکن پھر کیڑے مار ادوایات، کھادوں اور دیگر ایسے عوامل نے دیہاتی ماحول کو بھی آلودہ کرنا شروع کر دیا۔ دیگر جانداروں کی طرح شہد کی مکھیاں بھی اس آلودگی سے بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔

دیہی ماحول میں اتنی بڑی تبدیلی آ چکی ہے کہ اب شہد کی مکھیوں کے لئے دیہاتوں کی بجائے شہروں کا ماحول زیادہ محفوظ بن چکا ہے۔

اخبار ٹیلیگراف کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران کی گئی تحقیقات سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ اب شہد کی مکھیوں کی زندگی دیہاتوں کی بجائے شہروں میں زیادہ محفوظ اور بہتر ہے۔

ان تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ شہری علاقوں میں شہد کی مکھیوں کی آبادیاں دیہاتی علاقوں کی نسبت تقریباً تین گنا زیادہ ہوچکی ہیں۔ہولووے یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس کی بنیادی وجہ فصلوں پر استعمال ہونے والی جراثیم کش ادویات اور مکھیوں کیلئے دستیاب غذا میں کمی ہے۔

اس کے برعکس شہری علاقوں میں چونکہ جراثیم کش ادویات کا استعمال نہیں ہوتا اور مکھیوں کو پارک، باغات، درخت اور کھلے علاقے بھی دستیاب ہوتے ہیں تو یہاں ان کی زندگی دیہاتوں کی نسبت بہتر ہے ۔ اور شہروں میں مکھیاں پالنے کا رجحان بھی بڑھ رہا ہے جو شہری علاقوں میں ان کی تعداد میں اضافے کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔

شہد کی مکھیوں کی زندگی کے بارے میں یہ دلچسپ نتائج گزشتہ اڑھائی ماہ سے جاری ایک تحقیق کے دوران جمع کئے گئے ہیں، جسے سائنسی جریدے ’رائل سوسائٹی جرنل‘ میں شائع کیا گیا ہے۔