اسلام آباد ہائیکورٹ میں این اے 60 میں انتخابات ملتوی کیے جانے کیخلاف پیپلزپارٹی کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس عامر فاروقی نے پیپلز پارٹی کی درخواست پر سماعت کی تو اس موقع پر پیپلز پارٹی کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ بیلٹ پیپرزکی چھپائی کی بنیاد پر الیکشن ملتوی کرنا بلاجواز ہے، الیکشن کمیشن نے دیگر امیدواروں کو اعتماد میں لیے بغیر انتخابات ملتوی کرنےکا فیصلہ کیا۔
این اے 60 سے آزاد امیدوار سید راشد حسین شاہ کے وکیل نے بھی انتخابات ملتوی کیے جانے کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفات، غیر متوقع صورتحال میں بھی انتخابات ملتوی کیے جاسکتے ہیں۔
وکیل نے کہا کہ ووٹنگ میں لاکھوں لوگوں نے حنیف عباسی کو محبت میں ووٹ دے دیا تو کیا ہوگا، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی نااہلی نشانات الاٹ ہونے سے پہلے ہوئی اور اس معاملے پر شیخ رشید کی درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر ہے۔
عدالتی حکم پر الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل لاء نے تحریری جواب جمع کرایا جس میں بتایا گیا کہ جن بیلٹ پیپرز میں حنیف عباسی کا نام شامل ہے وہ اب قابل استعمال نہیں ہیں، ایک دن میں نئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی ممکن نہیں۔
فریقین وکلا کے دلائل کے بعد عدالت نے پیپلز پارٹی کی انتخاب ملتوی کیے جانے کے خلاف دائر درخواست مسترد کردی اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا۔