دنیا بھر میں اکیسویں صدی کا طویل ترین چند گرہن دیکھا گیا جبکہ پاکستان میں بلڈ مون کا دورانیہ سوا 6 گھنٹے تک رہا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلڈ مون پاکستان میں جمعہ کی رات 10 بج کر 15منٹ پر شروع ہوا تھا۔ یہ اس صدی کا طویل ترین چاند گرہن تھا، جس کا دورانیہ 102منٹ اور57 سیکنڈ تھا، بلڈ مون ایشیاء، افریقہ اور یورپ میں دیکھا گیا۔
دوسری جانب سائنسدانوں نے جامعہ کراچی میں چاند گرہن دیکھنے کا انتظام کیا اور ہائیڈرو اینالائسز پروسس کے ذریعے چاند گرہن کے دوران سمندر میں ہونے والی تبدیلی کا جائزہ بھی لیا۔
پاکستانی سائنسدانوں ڈاکٹر اورنگزیب الہافی، ڈاکٹر ظفر سیفی، ڈاکٹر عمر فاروق اور دیگر نے دوربین سے چاند گرہن کا مشاہدہ کرنے کی کوشش کی لیکن بادلوں کے باعث بلڈ مون کا نظارہ نہیں کیا جاسکا۔
اس دوران سمندر میں مدوجزر کا مشاہدہ کرنے کے لئے سمندر سے لائے گئے پانی کا مشاہدہ ہائیڈرواینالائسز کے ذریعے کیا گیا۔
ڈاکٹر اورنگزیب الہافی نے چاند گرہن کے دوران سمندر کے مدوجزر میں ہونے والی تبدیلی سے متعلق آگاہ کیا۔
سابق وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر ظفر سیفی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس نوعیت کے تجربات کے لئے آلات کی کمی کا سامنا ہے۔
ڈاکٹر عمر فاروق کا کہنا تھا کہ عام دنوں میں سمندر کے مدوجزر میں تبدیلی ہوتی ہے لیکن چاند گرہن کے دوران ہونے والی تبدیلی مختلف ہوتی ہے۔