اسلام آباد: پنجاب اوروفاق میں حکومت سازی کیلئے پی ٹی آئی اورق لیگ میں فارمولہ طے پا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق حکومت سازی کے لیے دونوں جماعتوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت چوہدری پرویزالہیٰ اسپیکر پنجاب اسمبلی ہوں گے اوروہ پہلے ہی پنجاب اسمبلی میں خدمات انجام دینے کی خواہش کا اظہارکرچکے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف مسلم لیگ (ق) کو وفاق اورپنجاب میں 2 ، 2 وزارتیں بھی دے گی اور وزارتوں کا فیصلہ اسپیکر کے انتخاب کے بعد کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ (ق) کی قومی اسمبلی میں 4 اورپنجاب اسمبلی میں 7 نشستیں ہیں اوریہ انتخابات کے دوران پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت تھی۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے وفاق میں 64 اورپنجاب اسمبلی میں 129 ارکان ہیں اورپنجاب میں حکومت سازی کے لیے یہ بھی بھرپور کوششیں کررہی ہے۔
تحریک انصاف نے ق لیگ اور آزاد امیدواروں کو ساتھ ملا کر مطلوبہ نمبر حاصل کرنے کا دعویٰ کر رکھا ہے تاہم بیشتر جماعتوں کا حکومت سازی کے حوالے سے اہم اجلاس کل ہوگا، جس میں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، متحدہ مجلس عمل، عوامی نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور دیگر شامل ہیں۔
دوسری جانب ایک نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف اور ق لیگ کے درمیان شراکت اقتدارکا معاہدہ خطرے میں پڑگیا ہے کیونکہ پی ٹی آئی نے پرویزالہیٰ کو اسپیکرپنجاب اسمبلی بنانے سے انکارکردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے اسپیکر کے عہدے کیلئے ق لیگ سے پرویزالہٰی کے بجائے دوسرا نام مانگ لیا ہے۔ ق لیگ کو پنجاب اور وفاق میں ایک، ایک وزارت ملنے کا امکان ہے جبکہ صوبے میں ایک مشیر بھی دیا جائے گا۔ اس سے پہلے پی ٹی آئی اورق لیگ کی قیادت کے درمیان پرویزالہٰی کو اسپیکر بنانے پر اتفاق ہوگیا تھا۔