نئی دہلی:بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے سرجیکل اسٹرائیک کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو سدھارنے میں ابھی بہت وقت لگے گا یہ کہنا کہ ایک لڑائی سے پاکستان سدھر جائے گا یہ سوچنا بہت بڑی غلطی ہو گی۔انہوں نے یہ بات خبر رساں ادارے اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک کا فیصلہ بہت بڑا خطرہ تھا مجھے اپنے سیاسی مستقبل کی فکر نہیں تھی بلکہ جوانوں کی فکر تھی۔
میں نےواضع ہدایت کی تھی کہ کامیابی ہو یا ناکامی، کمانڈوز کو سورج نکلنے سے قبل آپریشن ختم کرکے واپس آجا نا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پوری رات آپریشن کو مانیٹر کیا جب تک کمانڈوز واپس نہیں آئے میں فکر مند رہا۔
نریندرمودی نے کہا کہ کہ پاکستان کی جانب سے سارک کانفرنس میں شرکت کی دعوت آتی ہے تو یہ پل اسی وقت پار کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم ہرموضوع پر بات چیت کیلیے تیارہیں لیکن یہ اسی وقت ممکن ہے جب سرحد پارسے بندوق کی آواز بند ہو گی۔
انہوں نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے حوالے سے قانون سازی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی قدم سپریم کورت کا فیصلہ آنے کے بعد اٹھایا جائے گا۔
لوک سبھا الیکشن کے حوالے نریندر مودی کا کہناتھا کہ جنتا پارٹی کا انتخابات میں مقابلہ اپوزیشن کی اتحادی جماعتوں سے ہو گا،اپوزیشن انتخابات کے ماحول کو پرا گندہ کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جولوگ مہا گٹھ بندھن کو مودی کا متبادل سمجھتے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ عوام کوان پراعتماد ہے اوردوبارہ جنتا پارٹی ہی جیتے گی۔