ملک بھر میں بجلی بحران تیسرے روز بھی جاری ہے، پارلیمنٹ ہاوس اورسپریم کورٹ سمیت اہم عمارتوں سے لوڈشیڈنگ کے باعث بجلی غائب ہو چکی ہے۔
ملک بھر میں بجلی کا بحران ایک بار پھرشدت سے سر اٹھارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بجلی کی طلب اور رسد میں فرق آنے سے شارٹ فال 2800 میگاواٹ تک جا پہنچا ہے۔
حساس علاقوں میں لوڈشیڈنگ سے متعلق اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ترجمان کا مؤقف ہے کہ ٹرانسمیشن لائنز پر ٹرپنگ کی وجہ سے آئیسکو ریجن میں بجلی کی طلب اور رسد میں فرق آگیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی فراہمی میں کمی کو پورا کرنے کیلئے لوڈ منیجمنٹ کیا جارہی ہے اور مسئلے پر جلد قابو پالیا جائے گا۔
ترجمان کے مطابق آئیسکو کے پانچوں سرکلز میں مختلف دورانئے کی لو ڈ منیجمنٹ کی جارہی ہے۔
دوسری طرف ذرائع وزارت توانائی کے مطابق بجلی کی پیداوار طلب سے زیادہ ہے لیکن ٹرانسمیشن لائنز کی ٹرپنگ کی وجہ سے ترسیلی نظام میں خلل آیا ہے۔
خیال رہے کہ بجلی کی ترسیل کی ذمہ دار کمپنیاں لیسکو، آئیسکو، میپکو اور فیسکو طویل لوڈشیڈنگ کر رہی ہیں اور بعض علاقوں میں یہ دورانیہ 12 سے 14 گھنٹے تک پہنچ چکا ہے۔